چین کے داخلی امورکا فیصلہ چینی عوام کو ہی کرنا چاہیے ، سی ایم جی کا تبصرہ

2022/08/11 10:57:48
شیئر:
10 تاریخ کو چین نے"امور تائیوان اور نئے عہد  میں چین کی وحدت" کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر  جاری  کیا جس  میں کہا گیا  ہےکہ "چینی عوام کے معاملات کا فیصلہ چینی عوام کو ہی کرنا چاہیے۔" سادہ اور مضبوط الفاظ سے ایک واضح پیغام دیا گیا کہ امور  تائیوان چین کا اندرونی معاملہ  ہے جس کا تعلق چین کے بنیادی مفادات اور چینی عوام کے قومی جذبات سے ہے اور اس میں کسی بیرونی مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
چین کی سول وار کا ایک حل طلب معاملہ تائیوان ہے جس کی راہ میں سب سےبڑی مداخلت اور رکاوٹ امریکہ ہے۔
حالیہ برسوں میں امریکہ کی جانب سے  تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت میں مسلسل اضافہ ہوا  ہے، امریکہ نے تائیوان کی نام نہاد "بین الاقوامی حیثیت" کو بڑھانے میں مدد کی ہے، اور پیلوسی اور دیگر کے دوروں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔امریکہ چین کی وحدت میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے اور آبنائے تائیوان میں امن کو تباہ کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔
 وائٹ پیپر میں پہلی دفعہ  "ایک ملک، دو نظام" کے اصول کے تحت آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کی پرامن وحدت  کے امکانات کو  نظام کے تحت پیش کیا گیا ہے، جس میں یہ بھی شامل ہے کہ تائیوان کے پاس ترقی کے لیے ایک وسیع گنجائش ہوگی، تائیوان کے ہم وطنوں کے اہم مفادات   کی مکمل ضمانت دی جائے گی، مشترکہ طور پر چینی قوم کی خوشحالی کو فروغ دیا جائے گا، اور ایشیا پیسفک خطے اور دنیا میں امن اور ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا ہوگا۔
چینی معاملات کا فیصلہ چینیوں کو کرنا چاہیے۔  کمیونسٹ پارٹی آف چائنا  کی قیادت میں، 1.4 بلین سے زیادہ چینی عوام  پرامن وحدت کے لیے وسیع گنجائش  پیدا کرنے کے لیے تیار ہیں، اور  تائیوان کی ہر قسم کی علیحدگی پسند سرگرمیوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں چھوڑی جائے گی۔