ٹیکنالوجی کی ناکہ بندی سنجیدگی سے وقت کے رجحان کے خلاف ہے،پیپلز ڈیلی

2022/08/12 16:25:35
شیئر:

9 اگست کو،  امریکہ نے نام نہاد "چپ اینڈ سائنس ایکٹ" پر دستخط کر دیئے۔ اس قانون کا مقصد امریکی چپ صنعت کی خود کفالت کی شرح کو بڑھانا اور امریکی چپ تیار کرنے والی صنعت کی لوکلائزیشن کو فروغ دینا ہے، لیکن اس میں ایسی دفعات شامل ہیں جو عام چین-امریکی سائنسی اور تکنیکی تعاون کو محدود کرتی ہیں، چپ کمپنیوں کو فریق منتخب کرنے پر مجبور کرتی ہیں،جس میں  ایک مضبوط زیرو سم گیم سوچ کی عکاسی کی گئی ہے جو  عالمی چپ انڈسٹری چین اور  سپلائی چین کے استحکام کے لیے سازگار نہیں ہے۔

سرد جنگ کی ذہنیت سے کارفرما، امریکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان کو جیو پولیٹیکل گیمز کے لیے ایک اسٹیج کے طور پر دیکھتا ہے، اور اپنی اقتصادی اور تکنیکی بالادستی کو خصوصی تکنیکی برتری کے ساتھ مضبوط کرنے، زبردستی سفارت کاری کرنے ، اور یہاں تک کہ "تکنیکی دہشت گردی" کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔  امریکہ بلا روک ٹوک چین کی تکنیکی ترقی کو دباتا ہے، جو نہ صرف عالمی سپلائی چین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا بلکہ عالمی چپ تجارت کے دوبارہ عدم استحکام کا باعث بھی بن سکتا ہے، جو کہ سنجیدگی سے زمانے کے رجحان کے خلاف ہے۔
بین الاقوامی سائنسی اور تکنیکی تبادلے اور تعاون ایک ناقابل واپسی تاریخی رجحان بن چکا ہے۔دوسرے ممالک کی سائنسی اور تکنیکی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوئی بھی کوشش نہ صرف طویل مدت میں ناکام ہوگی بلکہ اس کی اپنی سائنسی اور تکنیکی ترقی میں بھی تاخیر ہوگی۔ چین-امریکہ سائنسی اور تکنیکی تعاون دونوں فریقوں کے مشترکہ مفادات اور بنی نوع انسان کی مشترکہ ترقی کے لیے سازگار ہے۔ تکنیکی ناکہ بندی اور تکنیکی ڈی کپلنگ سے صرف دوسروں اور خود کو نقصان پہنچے گا۔