ایک گاؤں ہے جہاں امیر غریب ، ہر طرح کے لوگ رہتے ہیں ان میں ایک ظالم داد گیر بھی ہے جو نہ صرف غریبوں کے گھروں میں زبردستی گھس جاتا ہے بلکہ ان کی جمع پونجی بھی چرا لیتا ہے ۔ اس گاؤں کو گلوبل ویلیج کہتے ہیں اور گاؤں کا ظالم داداگیر امریکہ ہے۔
اگست کے ایک دن، شمال مشرقی شام کی ایک آئل فیلڈ میں، امریکی فوجیوں نے چوری شدہ تیل سے بھرے درجنوں آئل ٹینکرز کو ایک غیر قانونی سرحدی گزرگاہ کے ذریعے عراق میں امریکی فوجی اڈے تک پہنچایا۔ اگست کے مہینے میں چھٹی بار ایسا ہوا ہے کہ امریکی فوج نے شام سے تیل چوری کیا ہے۔ شام کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں شام کا 80 فیصد سے زیادہ تیل امریکہ کےہاتھوں میں آ گیا ۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تو یہ دعوی کیا تھا کہ "ہم نے فوج کو صرف تیل کے لیے تعینات کیا ہے"۔ امریکہ کی چوری اور لوٹ مار کے باعث، شام کی 90 فیصد آبادی غربت کا شکار ہےاور ہزار ہا لوگ بے گھر ہیں۔
اس کے علاوہ امریکہ پابندیوں کے ذریعے دوسرے ممالک کے اثاثے بھی ضبط کرتا آرہا ہے۔ 2019 میں، امریکہ نے وینزویلا کے اپنے ملک میں موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے۔ یوکرین کے بحران کے بعد، امریکہ نے امریکہ میں روسی سرکاری مالیاتی اداروں کے اثاثے منجمد کر دیے اور افغانستان کے مرکزی بینک کے 7 ارب ڈالر بھی منجمد کر دیے گئے۔چوری اور لوٹ مار نہ صرف امریکی بالادستی کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ امریکہ کی قومی ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں جس سے خود امریکی لوگ بھی متاثر ہوں گے۔