بیجنگ کے قریب صوبہ حے بے کا ایک شہر تھانگ شان،اب سے دس سال پہلےچین کے آلودہ ترین شہروں میں سے ایک تھا۔ سیٹلائٹ تصاویر کی مدد سے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ دس سال پہلے، تھانگ شان شہر میں جن شی اسٹیل فیکٹری کے اوپر آسمان سرمئی دھند سے ڈھکا ہوا تھا۔ سرسبز ترقی کی پالیسی کے باعث صوبہ حے بے میں پی ایم 2.5 کا اوسط ارتکاز 2013 میں 108 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر تھا جو کہ کم ہو کر 2021 میں 38.8 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر رہ گیا۔ صوبہ حے بے چین کے بدلتے ہوئے توانائی کے ڈھانچے کا مثالی آئینہ دار ہے۔گزشتہ دہائی میں ، چین میں قابل تجدید توانائی کی تنصیبی صلاحیت اوربجلی کی پیداوار دنیا میں پہلے نمبر پر رہی۔ 2015 میں چین کے 339 شہروں میں 280 دن تک ہوا کا معیار اعلی تھا، جبکہ 2021 میں ان دنوں کی تعداد 319 تک پہنچ گئی۔ صاف ہوا کے معیار کا براہ راست اثر اور تعلق لوگوں کی ذہنی و جسمانی صحت سے ہوتا ہے ۔چینی صدر شی جن پھنگ کا کہنا ہے کہ "نیلا آسمان ، سفید بادل اور روشن ستاروں کا نظارہ ہر ایک کو میسر ہونا چاہیئے " ۔