سال 1983 میں زینگ دنگ کاؤنٹی کے رہنماؤں میں ایک مسئلے پر اختلافات پیدا
ہوا۔
اس سال چین کے نیشنل ٹی وی اسٹیشن نے چین کے مشہور ترین کلاسیکی ناول "
ڈریم آف دی ریڈ چیمبر "پر ایک ٹی وی سیریز بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ ڈرامے کے بڑے
خاندان کی حویلی بنانے کے لیے بیجنگ کے قریب مناسب مقام کی تلاش کی جا رہی تھی۔
یہ خبر سن کر اس وقت کےزینگ دنگ کاؤنٹی کے رہنما شی جن پھنگ نے فوری طور پر
ڈرامے کے عملے سے رابطہ کیا اور انہیں اس بات پر آمادہ کیا کہ وہ زینگ دنگ میں یہ
حویلی بنائیں ۔اس منصوبے پر تیس لاکھ یوان کی خطیر رقم خرچ کی جانی تھی اور اس وقت
کے سیاحتی ٹکٹس کی رقم کے مطابق حساب کتاب لگایا گیا ،تو یہاں سے تیس لاکھ یوان
واپس کمانے میں ایک سو سال لگ سکتے تھے۔
لیکن شی جن پھنگ بے حد دور اندیش تھے ،
انہوں نے کہا کہ اس مخصوص مقام کےسیاحتی ٹکٹس کے علاوہ باہر سیاحوں کے لیے ایک
اسٹریٹ بھی بنائی جائے تاکہ وہ یہاں گھوم پھر سکیں ، خریداری کر سکیں ،کھانا کھا
سکیں اور ہوٹل میں قیام بھی کرسکیں۔یوں زینگ دنگ کے لوگ اس مقام کی سیاحتی کشش بڑھا
کر زیادہ فائدہ حاصل کر سکتے ہیں ۔
واقعی،یہ ٹی وی سیریز بہت مشہور ہوئی اور
جیسا کہ شی جن پھنگ نے سوچا تھا ، زینگ دنگ میں یہ مقام بھی پورے چین کا مقبول
ترین سیاحتی مقام بن گیا۔شی جن پھنگ کی مجوزہ تمام تر سہولیات کے ساتھ جب اس
سیاحتی مقام کو کھولا گیا تو پہلے ہی سال یہاں پر سیاحت سے ہونے والی کل آمدنی
سترہ ملین یوان سے زائد رہی ۔ یہ سیاحت کا" زینگ دنگ ماڈل" مانا جاتا ہے۔