چین پاکستان اقتصادی راہداری
کے تحت پاکستان میں صنعتوں کے قیام کی کوششیں جاری ہیں ۔صنعتوں کے قیام کے ساتھ
ساتھ ان میں کام کرنے کے لیے متعلقہ صلاحیتوں کی حامل مقامی افرادی قوت ناگزیر ہے
لہذا سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے پیشہ ورانہ تعلیم کی اہمیت اور فوری ضرورت کے
تقاضو ں کو پورا کرنے کے لیے دونوں برادر ممالک کے درمیان تعاون کو آگے بڑھانے کے
لیےمسلسل کام کیا جا رہا ہے۔ اگست۲۰۲۲ کو بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے نے چائنہ
ایجوکیشن ایسوسی ایشن فار انٹرنیشنل ایکسچینج، محکمہ تعلیم حے بے ، تانگ انٹرنیشنل
ایجوکیشن گروپ اور بیجنگ گلوبل ٹیلنٹ ایکسچینج ایسوسی ایشن کے تعاون سے
"چین-پاکستان ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ سیمینار " کا انعقاد کی
اور اس موقع پر اس شعبے میں تعاون اور تبادلوں کی سرگرمیوں کے ایک سلسلے کا آغاز
بھی کیا گیا ۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے
پاکستانی سفیر ، معین الحق نے جدید دور میں تعلیم کے ساتھ ساتھ سکل ایجوکیشن کی
اہمیت اور چین کی ترقی میں اس کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہم نے
تکنیکی مہارتوں اور صلاحیتوں پر کام کیا تھا لیکن ہم وقت کی رفتار کا ساتھ نہیں دے
سکے اور اب چین کے تعاون سے یہ امید کی جاتی ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو مزید باعمل
اور کار آمد بنا سکیں گے ۔بیک وقت آن لائن اور آف لائن منعقد ہونے والے اس سیمینار
میں پاکستان میں چین کے کلچرل کونسلر اور چائنا کلچرل سینٹر کے ڈائریکٹر چانگ حہ
چنگ ، چائنا ایجوکیشن ایسوسی ایشن فار انٹرنیشنل ایکسچینج ڈپٹی سیکریٹری ، دی بیلٹ
اینڈ روڈ ریسرچ برانچ اور چائنا ایسوسی ایشن آف ہائر ایجوکیشن کی ڈپٹی سیکریٹری ،
تانگ انٹرنیشنل گروپ کے بانی و سربراہ اور بیجنگ گلوبل ٹیلنٹ ایکسچینج ایسوسی ایشن
کے ایگزیکٹو پریذیڈنٹ، چین میں ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ کے سرکردہ اداروں کے
سربراہان سمیت پاکستان کے تمام صوبوں میں موجود ٹیکنیکل ایجوکیشن انسٹیٹیوٹس اور
کالجز کے سربراہان نے سیمینار میں شرکت کی۔ شرکا نے اس تعاون کے نتیجے میں مستقبل
کے منصوبوں اور ان کے نتائج کے حصول کے لیے تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے
عزم کا اظہار کیا تاکہ پاکستان کے نوجوان جو کل آبادی کا تقریباً ۶۰ فی صد ہیں
انہیں مزید مضبوط ، ہنر مند اور کارآمد بنایا جائے گا تاکہ ملکی ترقی کی رفتار کو
وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے ۔