افریقہ کے لیے جاپانی امداد کے پس پردہ ذاتی مقاصد ، سی ایم جی کا تبصرہ

2022/08/30 10:36:54
شیئر:

جاپان کی زیر صدارت  آٹھویں افریقی ترقیاتی  کانفرنس27 سے 28 تاریخ تک تیونس میں منعقد ہوئی۔ جاپان کے سب سے بڑے اخبار "اساہی شنبون " نے 28 تاریخ کو ایک رپورٹ میں نشاندہی کی کہ چین کا مقابلہ کرنے کے لیے وزیر اعظم فومیو  کشیدا کو افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنا چاہیے۔

دوسری جنگ عظیم میں ایک شکست خوردہ ملک کے طور پر، اگرچہ جاپان نے اقتصادی ترقی تو حاصل کی ہے، مگر وہ خود کو  صرف ایک اقتصادی طاقت تک محدود نہیں رکھنا چاہتا ہے بلکہ ہمیشہ اپنی سیاسی ساکھ کے حصول اور ایک نام نہاد "عام ملک" کہلانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کرتا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت ایک اہم ذریعہ ہے۔ حالیہ برسوں میں، جاپان نے افریقی ترقیاتی کانفرنس اور دیگر بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر  دعویٰ  کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات ، جاپان اور افریقہ کا مشترکہ ہدف ہے۔ مذکورہ کانفرنس میں جاپان نے ایک بار پھر شرائط پر مبنی امداد  کا ارادہ ظاہر کیا ہے ۔

افریقہ بین الاقوامی تعاون کے لیے ایک بڑی منڈی ہے، "زیرو سم گیمز " کا میدان نہیں۔فومیو کشیدا نے دعویٰ کیا کہ جاپان افریقہ کے ساتھ مل کر ترقی کرے گا،  لیکن اسے چین کی طرح افریقی عوام کے لیے مخلص ہونا چاہیے، تاکہ افریقی عوام  مساوی احترام، باہمی مفاد اور جیت جیت  کے نتائج کو محسوس کر سکیں۔بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون کے بجائے  صرف تصادم اور مسابقت پر زور دینا، افریقہ کو ایسی امداد  کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہے۔