روسی سرحد کے قریب 50 سے زائد حیاتیاتی تجربہ گاہیں امریکی کنٹرول میں ہیں ،روسی فوج

2022/09/05 09:47:38
شیئر:

روسی خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق، روسی فوج کی تابکاری، کیمیائی اور حیاتیاتی تحفظ  فورس کے کمانڈر کیریلوف نے 3 تاریخ کو کہا کہ روسی سرحد کے قریب 50سے زائد حیاتیاتی تجربہ گاہیں موجود ہیں جن کا کنٹرول امریکہ کے پاس ہے اور امریکی پینٹاگون کی جانب سے انہیں جدید بنانے کے لیے مالی اعانت فراہم کی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق، پینٹاگون کا ارادہ ہے کہ ادھورے رہ جانے والے حیاتیاتی تحقیقی پروگراموں کو جلد از جلد یوکرین سے سابق سوویت ریاستوں اور بلغاریہ، جمہوریہ چیک اور دیگر ممالک منتقل کیا جائے۔ امریکی حیاتیاتی تجربہ گاہوں کے نیٹ ورک کی توسیع سے روس کی عسکری سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گا۔ روس آئندہ ہفتے جنیوا میں امریکہ اور دیگر فریقوں کی جانب سے حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کی خلاف ورزی کے ثبوت متعلقہ بین الاقوامی اداروں کو پیش کرے گا۔اس سے قبل جون میں، امریکی محکمہ دفاع نے تسلیم کیا تھا کہ امریکی حکومت نے گزشتہ 20 سالوں میں یوکرین میں 46 لیبارٹریوں، صحت کی سہولیات اور تشخیصی مقامات میں مدد کی ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین میں امریکی حیاتیاتی تجربہ گاہ بنیادی طور پر خطے کے لوگوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے نہیں بلکہ حیاتیاتی ہتھیار تیار کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔