چین کے
لاہور میں تعینات قونصل جنرل چاؤشی رین(Zhao Shiren)نے کہا ہے کہ چین پاکستان
اقتصادی راہداری (سی پیک ) مزید تیزی سے ترقی کے مراحل طے کرے گا ،پاکستان میں
حالیہ سیلاب کی وجہ سے جو صورتحال پید اہوئی ہے اس کڑے وقت میں پاکستان ہمیں پیچھے
نہیں پائے گا بلکہ چین سب سے آگے ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف
انٹر نیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ کے زیر اہتمام پاکستان اور چین کے تعلقات کی
71ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا
کہ دونوں ممالک کی لیڈر شپ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کو فروغ دے رہی ہے جو
کہ نہایت خوش آئند ہے ۔ اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ آف انٹر نیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا
ریسرچ کے چیئرمین محمد مہدی نے کہا کہ حالیہ سیلاب میں چین کے صدر نے سب سے پہلے
کہا کہ ہم مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہوں نے صرف کہنے پر اکتفا
نہیں کیا بلکہ اس پر عمل بھی کر کے دکھایا ہے ۔ماضی میں بھی چین نے ہر کڑے وقت میں
پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے جس پر پاکستانی قوم کو فخر ہے ۔
پنجاب
یونیورسٹی کے پاکستان اسٹڈی سینٹر کے ایسوسی ایٹ پروفیسر امجد مگسی نے کہا کہ چین
پاکستان میں تعلیمی شعبے میں اسکالر شپس دے رہا ہے ،تجویز ہے کہ ان سکالر شپس کو
ترقی میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں تک بڑھایا جائے بلکہ ان کی تعداد میں بھی خاطر
خواہ اضافہ کیا جائے۔
انسٹی
ٹیوٹ آف انٹر نیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ کے صدر یاسر حبیب خان نے کہا کہ چین
پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے ایک نئے چارٹر کی ضرورت ہے جس کے تحت اسے ہر
طرح کی سیاست سے پاک ہونا چاہیے ، چاہے جو بھی حکومت آئے اس کے چین پاکستان اقتصادی
راہداری کے منصوبوں پر اثرات مرتب نہیں ہونے چاہئیں ۔
رینمن
یونیورسٹی کے چانگ یانگ انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر چورونگ(Zhou Rong)نے کہا کہ چین میں
بھی سیلاب آتے ہیں لیکن چین نے اس حوالے سے ٹیکنالوجی کی بنیاد پرجانی و مالی
نقصانات کو کم سے کم کیا ،پاکستان کو بھی اس حکمت عملی سے استفادہ کرنا چاہیے اور
چین بھی اس حوالے سے پاکستان کی معاونت کرنے کیلئے تیار ہے ۔ لاہور اوورسیز چائنیز
ایسوسی ایشن کے صدر لو جیانگ شیو(Luo Jianxue)نے کہا کہ چین اس کڑ ے وقت میں
پاکستان کی مدد کیلئے تیار ہیں،چین کی جانب سے سیلاب کی وجہ سے مشکل میں گھرے
پاکستانیوں کی مدد میں کوئی کمی نہیں آنے دی جائے گی ۔