انفرادی ممالک کی جانب سے غیر قانونی یکطرفہ پابندیاں بین الاقوامی انتظام و انصرام کے نظام کو شدید متاثر کرتی ہیں، چینی وزارت خارجہ

2022/09/08 17:11:47
شیئر:

 آٹھ تاریخ کو منعقدہ پریس کانفرنس میں چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نےایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے، دوسرے ممالک پر غیر قانونی یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے کا سہارا لیا ہے، جس سے عالمی سیاسی اور اقتصادی نظام نیز بین الاقوامی انتظام و انصرام کے نظام پر شدید  اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے چند روز قبل ایسٹرن اکنامک فورم میں کہا تھا کہ دنیا کے سب سے بڑے خطرے کے طور پر  کووڈ-۱۹ کی جگہ ،مغربی ممالک کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیوں نے لے لی ہے۔ تاریخی عمل کی ترقی کو روکنے کے لیے، امریکہ گزشتہ صدی میں قائم مالیاتی کرنسی سمیت دیگر بین الاقوامی اقتصادی نظام کے ستونوں کو تباہ کرنے سے بھی نہیں ہچکچاتا اور  اپنے ارادوں کے مطابق ان اصولوں کی تشکیل کرتا ہے جو اس کے اپنے لیے فائدہ مند ہیں۔
ماؤ نینگ نے کہا کہ "اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ممبران اور ابھرتی ہوئی منڈیوں والےممالک کے نمائندوں کی حیثیت سے، چین اور روس ہمیشہ  اقوام متحدہ کے ساتھ بین الاقوامی نظام کی بھرپور حفاظت کرتے ہیں،بین الاقوامی قانون پر مبنی بین الاقوامی نظام کو ثابت قدمی کے ساتھ  عملی جامہ پہناتے ہیں اور ہمیشہ وبا کے ماحول میں عالمی اقتصادی بحالی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ چین عالمی ملٹی پولرائزیشن، اقتصادی عالمگیریت اور بین الاقوامی تعلقات کو جمہوری بنانے کے لیے مشترکہ طور پر روس سمیت بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ ہم ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل  میں مثبت کردار ادا کریں گے۔ "