فو چو میں شی جن پھنگ کی ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات کو فروغ دینے کی کوششیں

2022/09/08 19:50:48
شیئر:

جون 1993  کی ایک خبر تھی کہ "ایک ریاستی ملکیتی ادارے میں غیر ملکی سرمائے کو متعارف کرواتے ہوئے اس کی تنظیم نو کی گئی ہے "، اس خبر نے سماجی توجہ حاصل کی اور اس پرعوام میں بحث چھڑ گئی۔اس وقت، ریاستی ملکیت کی اس فوچو بروری کی کارکردگی تسلی بخش نظر آتی تھی۔منافع اور ٹیکس میں سالانہ اضافہ دوہرے ہندسوں میں تھا ، یہ ادارہ فوچو میں سب سے بڑے ٹیکس دہندگان میں سے ایک تھا۔
یہ سب حقائق ایک طرف ، تاہم تحقیقات کے بعد شی جن پھنگ نے، جو اس وقت فوچو شہر کے رہنما تھے،نشاندہی کی کہ یہ ادارہ بظاہر تو خوشحال نظر آرہا ہے لیکن حقیقت میں اس پرسکون سطح کی تہہ میں بوجھ اور بحران چھپے ہوئے ہیں  اور اگر آنے والے تین سالوں میں، اس کے معیار کو بہتر نہ کیا گیا اور اگر آگے نہ بڑھا گیا تو ہمیں نقصان اٹھانا پڑے گا۔ صرف ملکیتی سطح پر اصلاحات ہی سرکاری اداروں کی مسابقت کو مؤثر طریقے سے بہتر بنا سکتی ہیں۔
بعد ازاں اس معاملے کی پیروی کرنے والے رپورٹر نےکہا کہ "شی جن پھنگ بہت واضح طور پر سمجھ رہے تھے کہ اگرچہ سیب گلا ہوا نہیں ہے لیکن  یہ خراب ہونا شروع ہو گیا ہے۔"جب  غیر ملکی سرمائے کو متعارف کروایا گیا تو  فوچو میں بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں سوالات اور شکوک و شبہات تھے۔
"کیا غیر ملکی تاجر کاروبار کو اچھی طرح چلا سکتے ہیں؟"
"اگر ملازموں کی نوکری ختم ہو گئی تو؟"
تاہم آنے والے وقت میں اس انٹرپرائز کی ترقی نے تمام سوالوں اور شکوک کو دور کر دیا ۔ سرمائے کی منتقلی کے بعد، انٹرپرائز نے تکنیکی تبدیلی کی ضمن میں  200 ملین یوآن سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی، معائنے کے جدید آلات کا ایک مکمل سیٹ متعارف کروایا گیا، کام کرنے کے لیے 3 غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کیں اور تکنیکی عملے کو تربیت دی۔ 1997 ،یعنی غیر ملکی سرمائے کے متعارف ہونے کےچوتھے سال ، اس فیکٹری کی پیداواری مالیت 100 ملین یوآن سے زیادہ ہو گئی اور یوں ایک جدید انٹرپرائز سسٹم قائم کیا گیا۔