دوسرے "چین پاکستان تھنک ٹینک فورم" کا انعقاد

2022/09/09 09:44:33
شیئر:

8 ستمبر 2022 کو  چینی وزارت خارجہ کے شعبہ ایشیائی امور کے ڈائریکٹر جنرل لیو جن سونگ اسلام آباد انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز اور چائنا انسٹی ٹیوٹ آف کنٹیمپریری انٹرنیشنل ریلیشنز کی طرف سے منعقدہ دوسرے "چین پاکستان تھنک ٹینک فورم" میں شرکت کی اور تقریر کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال چین پاکستان تعلقات بہت سی آزمائشوں سے گزرے  اور چین پاک دوستی مزید  مضبوط ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ تین چیزوں نے مجھے سب سے زیادہ متاثر کیا۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ چین نے پاکستان کو سیلاب سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ اس سال جون سے پاکستان دہائیوں میں بدترین سیلاب کا شکار ہوا ہے جس میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 33 ملین سے زائد متاثر ہوئے ہیں۔ چینی عوام پاکستانی عوام کے لیے ہمدردی محسوس کرتے ہیں اور بہت پریشان ہیں۔ پاکستانی عوام کی امداد کے لیے چین نے ہنگامی طور پر امدادی سازوسامان اور مالی امداد فراہم کی۔مجھے یقین ہے کہ پاکستانی بھائی اس آفت پر قابو پا کر اپنے گھروں کو دوبارہ تعمیر کر سکیں گے۔
دوسری بات یہ ہے کہ چین پاک اقتصادی راہداری پاکستان کی معاشی ترقی اور سماجی استحکام کے لیے ایک مضبوط سہارا بن رہی ہے۔ اب سی پیک کا منصوبہ اعلیٰ معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سی پیک کی تعمیر کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور انہوں نے دو دفعہ گوادر پورٹ کا معائنہ کیا اور وہاں چینی کاروباری اداروں کے ساتھ سیمپوزیم کا انعقاد کیا اور  موقع پر ہی چینی کاروباری اداروں کے مطالبات کا جواب دیا۔
تیسری چیز  چین کے بنیادی مفادات جیسے تائیوان اور سنکیانگ سے متعلق معاملات پر پاکستان کی چین کی مضبوط حمایت ہے۔
کووڈ-۱۹ کی وبا، یوکرین کے بحران اور کچھ ترقی یافتہ ممالک کی مالیاتی پالیسیوں کے اثرات کی وجہ سے "پانچ سیکیورٹی" کے مسائل جیسے کہ خوراک ،توانائی،مالیات، پیداوار اور سپلائی چین کی سلامتی، اور ماحولیاتی سلامتی  تیزی سے نمایاں ہو گئے ہیں۔ اس تناظر میں چین اور پاکستان کو چاروں موسموں کے اسٹریٹجک شراکت داروں کے طور پر، مندرجہ ذیل کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے دونوں ممالک کو  یکجہتی، تعاون اور باہمی تعاون کو مضبوط کرنا چاہئیے۔دوسرا یہ ہے کہ سی پیک کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دیا جانا چاہئیے۔ تیسرا یہ ہے کہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو اور گلوبل سیکورٹی انیشیٹو کو لاگو کرنے میں پیش قدمی کرنی چاہیے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق، پاکستان کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر چائنا ڈویژن بلال اکرم شاہ نے 5 ستمبر کو چین کے صوبہ سی چھوان کے شہر لوڈنگ میں آنے والے زلزلے کے متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے چین پاکستان تعلقات کو سراہتے ہوئے کہا کہ  پاکستان چینی صدر شی جن پھنگ کے تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو اور گلوبل سیکورٹی انیشیٹو کو سراہتا ہے۔  تصادم سے کسی بھی ملک کو فائدہ نہیں ہوگا اور تعاون اور ترقی وقت کا مرکزی دھارا ہے۔ پاکستان  "دی بیلٹ اینڈ روڈ" خصوصاً چین پاک اقتصادی راہداری کی اعلیٰ معیار کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کوشش کرنے کے لیے تیار ہے  تاکہ علاقائی امن و استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کیا جاسکے۔