جرمنی کے وفاقی شماریات دفتر کی جانب سے حالیہ مہینوں کے جاری کردہ اعداد و شمار سے بارہا پتہ چلتا ہے کہ توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں جرمنی میں افراط زر کا بنیادی محرک ہیں۔ توانائی کی بلند قیمتوں سے متاثر ،متعدد جرمن کمپنیاں اور ہسپتال دیوالیہ ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں، اور عام لوگ سستا پٹرول ڈلوانے کے لیے ہمسایہ ممالک کا رخ کر رہے ہیں ۔
اگست میں، جرمنی کی سالانہ افراط زر 7.9 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو مئی کے مساوی رہی اور 1970 کی دہائی میں تیل کے بحران اور مغربی و مشرقی جرمنی کی وحدت کے بعد یہ بلند ترین سطح ہے۔