شی جن پھنگ اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی ملاقات

2022/09/16 11:01:10
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق پندرہ تاریخ کی سہ پہر کو چینی صدر شی جن پھنگ نے سمرقند میں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کی۔ دونوں سربراہان نے دوطرفہ تعلقات کو ہر موسم کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ 30 سال قبل چین اور بیلاروس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مسلسل بہتری اور اپ گریڈیشن ہو رہی ہے اور ہمہ جہت تعاون کو بتدریج آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ چین-بیلاروس تعلقات کو  ہر موسم کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کر نے سے چین-بیلاروس تعلقات میں تاریخی بہتری آئے گی۔ چین بیلاروس کے ساتھ باہمی سیاسی تعاون کو بڑھانے، مختلف شعبوں میں تعاون کے امکانات سے فائدہ اٹھانے، چین-بیلاروس تعلقات کی زیادہ سے زیادہ ترقی اور دونوں عوام کو اس کے ثمرات پہنچانے کے لیے بیلاروس کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ بیلاروس نے ہمیشہ چین کے مرکزی مفادات سے متعلق معاملات پر چین کی مضبوط حمایت کی ہے، جس کو چین بہت سراہتا ہے۔ چین بیلاروس کے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے، کسی بھی بہانے بیلاروس کے اندرونی معاملات میں بیرونی قوتوں کی مداخلت کی مخالفت کرتا ہے، اور گلوبل سیکورٹی انیشیٹو اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو کے نفاذ کو فروغ دینے اور بین الاقوامی  انصاف کے تحفظ کے لیے بیلاروس کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
لوکاشینکو نے کہا کہ بیلاروس اور دیگر ممالک کے لیے چین ایک بہت ہی قابل اعتماد پارٹنر ہے۔ بیلاروس-چین تعلقات  کو ہر موسم کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں اپ گریڈ کرنا بیلاروس-چین تعلقات کی ضروریات سے مطابقت رکھتا ہے۔ بیلاروس چین کے ساتھ  تعلقات کو غیرمتزلزل طور پر مستحکم کرنا چاہتا ہے، چین کی مسلسل ترقی اور چین کی قومی وحدت کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے، تائیوان سمیت مرکزی معاملات پر چین کے موقف کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے، اور ہمیشہ چین کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہے گا اور چین کا سب سے اہم قابل اعتماد دوست رہے گا۔