چینی صدر شی جن پھنگ کا ایس سی او کی 22 ویں سربراہی سمٹ سے خطاب

2022/09/16 19:16:42
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق سولہ ستمبر کو چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے سمرقند انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں شنگھائی تعاون تنظیم کی 22 ویں سربراہی سمٹ میں شرکت کی۔ انہوں نے عہد حاضر کے بحرانوں پر قابو پاتے ہوئے اتحاد وتعاون کی مضبوطی سے ایک روشن مستقبل کی مشترکہ تشکیل کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ 

شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں شنگھائی تعاون تنطیم کی حالیہ سربراہی سمٹ کے کامیاب انعقاد پر میزبان ملک ازبکستان کو بھرپور سراہا۔انہوں نے کہا کہ رواں  سال شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر پر دستخطوں کی 20 ویں سالگرہ اور رکن ممالک کے درمیان طویل مدتی اچھی ہمسائیگی، دوستی اور تعاون کے معاہدے پر دستخطوں کی 15 ویں سالگرہ ہے۔حالیہ سالوں میں تنطیم کے  رکن ممالک نے مذکورہ دستاویزات کی روشنی میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور سیاسی باہمی اعتماد، باہمی مفادات پر مبنی تعاون ، برابری ، کھلے پن اور انصاف  پر قائم رہا گیا ہے۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ شنگھائی روح ایس سی او کی ترقی کی متحرک قوت ہے ، جس پر ایس سی او کو  طویل المیعاد عمل پیرا رہنا ہے۔

چینی صدر نے ایس سی او کی ترقی اور ایس سی او کے ہم نصیب سماج کی مشترکہ تعمیر کے لیےاہم تجاویز بھی پیش کئیں۔

پہلا، باہمی حمایت کو مضبوط بنایا جائے ۔ دوسرا ، سکیورٹی تعاون کو وسیع کیا جائے ۔تیسرا ، ٹھوس تعاون کو گہرائی تک لایا جائے۔ چوتھا، افرادی و ثقافتی تبادلے کو مضبوط بنایا جائے ۔ پانچواں، کثیرالجہتی پر قائم رہا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین مستحکم طور پر رکن ممالک کی توسیع کو آگے بڑھانے کی حمایت کرتا ہے۔ایران کو مکمل رکنیت دینے کے عمل کو آگے بڑھا رہا ہے۔چین ایس سی او کے آئندہ میزبان ملک بھارت کو مبارک باد پیش کرتا ہےاور مختلف فریقوں کے ساتھ مل کر میزبان ملک کی حمایت کا خواہاں ہے۔

چینی صدر نے رواں سال چین کی اقتصادی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ چینی معیشت طویل المدتی تناظر میں بہتری کی جانب گامزن ہے۔چین عالمی معیشت کی بحالی اور استحکام کے لیے مضبوط محرک قوت اور وسیع مارکیٹ فراہم کرسکتا ہے۔آئندہ ماہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس کا انعقاد ہوگا، جس میں چین کی ترقی کے لیے نئی منصوبہ بندی پیش کی جائے گی۔