19 تاریخ کو، 19 ویں چین۔ آسیان ایکسپو اور چین-آسیان بزنس اینڈ انویسٹمنٹ سمٹ چین کے شہر نان نینگ میں اختتام پذیر ہوئی۔ چار روزہ سرگرمی میں 40 ممالک کی 1,653 کمپنیوں نے آف لائن نمائشوں میں شرکت کی، 2000 سے زائد کمپنیوں نے کلاؤڈ نمائشوں میں شرکت کی، 267 تعاون کے منصوبوں پر دستخط کیے گئے، اور 413 بلین یوآن کی مجموعی سرمایہ کاری کے منصوبے طے پائے ہیں جو کہ چین-آسیان ایکسپو کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔
اس وقت عالمی اقتصادی ترقی سست روی کا شکار ہے ۔ عالمی بینک، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور دیگر اداروں نے حال ہی میں رواں سال اور اگلے سال کے لیے عالمی اقتصادی ترقی سے متعلق اپنی پیش گوئیاں کم کی ہیں۔ اس تناظر میں چین۔آسیان ایکسپو کا انعقاد غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ ایک ایسے وقت میں چند بڑی معیشتیں "دیواریں کھڑی کر رہی ہیں"، چین-آسیان ایکسپو نے کھلے پن کے عزم کے ساتھ، وبا کے بعد پائیدار بحالی کو فروغ دینے اور کھلی علاقائی معیشت کی تعمیر کے نئے مواقع فراہم کیے ہیں۔
یہ سال چین-آسیان جامع تزویراتی شراکت داری کا پہلا سال اور آر سی ای پی کے نفاذ کا پہلا سال ہے۔چین-آسیان فری ٹریڈ ایریا ورژن 3.0 کی تعمیر شروع ہونے والی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ چین-آسیان تعاون ایک نئی سطح پر پہنچ چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین ۔آسیان ایکسپو کے نمائش کنندگان نے کہا ہے کہ "ہم اگلے سال پھر آئیں گے"۔