چین کا انسانی حقوق کے موثر فروغ پر زور

2022/09/22 09:49:41
شیئر:

جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل نمائندے چھن شو نے 21 تاریخ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 51ویں اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ عالمی ترقیاتی انیشیٹو کو مضبوطی سے فروغ دے، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ لوگ قانون کے مطابق وسیع، جامع، حقیقی، مخصوص اور موثر انسانی حقوق سے لطف اندوز ہوں،2030 ایجنڈا اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں عالمی تعاون کو بحال کیا جائے۔ چھن شو نے مزید کہا کہ موجودہ وبائی صورتحال کے تناظر میں عالمی اقتصادی بحالی کو دھچکا لگا ہے، شمال اور جنوب کے درمیان ترقیاتی خلیج بڑھ  چکی ہے، اور ترقیاتی تعاون کی رفتار کمزور ہوئی ہے۔ پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے نفاذ کو غیر معمولی چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ سب کے لیے انسانی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے بدستور  طویل سفر طے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کے لیے خوشگوار زندگی سب سے بڑا انسانی حق ہے۔ تمام ممالک کو عوام پر مبنی نقطہ نظر پر عمل کرنا چاہیے، تمام لوگوں کے معاشی، سیاسی، سماجی، ثقافتی اور ماحولیاتی حقوق کو ان کے اپنے قومی حالات اور عوام کی ضروریات کے مطابق مربوط کرنا چاہیے، لوگوں کی ہمہ جہت ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔
چھن شو نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی انسانی حقوق سے لطف اندوز ہونے کی بنیاد ہے۔ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو ایک اور "پبلک پروڈکٹ" ہے جو چین کی جانب سے بین الاقوامی انسانی حقوق کے فروغ میں اہم شراکت ہے۔ بین الاقوامی برادری نے اس اقدام پر مثبت ردعمل ظاہر کیا  اور 100 سے زائد ممالک نے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ چین  اس اقدام کو مستقل طور پر آگے بڑھانے ، 2030 کے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے عالمی تعاون کو بحال کرنے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کرکام کرنے کا خواہاں ہے۔