چین کی جانب سےبین الاقوامی قوانین سے متصادم یک طرفہ پابندیوں کی مخالفت

2022/09/22 10:18:38
شیئر:

اکیس ستمبر کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 51 ویں اجلاس میں معاشی،سماجی،ثقافتی اور ترقیاتی حقوق کے بارے میں عام بحث ہوئی۔جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے نمائندے  چھن شو نے تیس سے ممالک کی جانب سے مشترکہ خطاب کیا اور اپیل کی کہ تمام فریق عوام کو مرکزی حیثیت دیتے ہوئے معاشی  ، معاشرتی و ثقافتی حقوق و مفادات کے تحفظ،عدم مساوات کے خاتمے میں سرمایہ کاری کو فروغ دیں اور ایسی یک طرفہ پابندیوں کی مخالفت کریں جن کی بین الاقوامی قوانین میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
مشترکہ خطاب میں اپیل کی گئی کہ مختلف فریق مزید اعلیٰ معیار ، مزید صلاحیت کی حامل،مزید مساوی ،پائیدار اور محفوظ ترقی کی تشکیل کے لیے کوشش کریں۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق میکانزم سے یہ اپیل کی گئی کہ وہ معاشی، معاشرتی و ثقافتی حقوق و مفادات کے تحفظ، عدم مساوات کے خاتمے میں سرمایہ کاری کو بڑھائے۔اس کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کی جائے ،ترقی کے حق کو سیاسی رنگ دینے اور غیراہم گرداننے کی مخالفت کی جائے۔