اکیس تاریخ کو کچھ جاپانی سول تنظیموں نے
تقریباً 42,000 افراد کی جانب سے ایک مشترکہ رپورٹ ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی اور
جاپان کی وزارت اقتصادیات، تجارت اور صنعت کو پیش کی۔اس رپورٹ میں فوکوشیما ڈائیچی
جوہری پاور پلانٹ کے جوہری آلودہ پانی کے اخراج کے منصوبے کے خلاف دستخط کیے گئے
ہیں۔ کیوڈو نیوز کے مطابق، گزشتہ سال جون سے اب تک جاپان بھر میں تقریباً 221,000
دستخط جمع کیے جا چکے ہیں۔فوکوشیما جوہری حادثہ جاپان کے ایک
درجن سے زائد علاقوں میں مٹی اور سمندری پانی کی آلودگی کا باعث بنا ہے۔یہی وجہ ہے
کہ بہت سے ممالک اور خطوں نے مذکورہ علاقوں میں تیار ہونے والی خوراک کی درآمد پر
پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ ایک جرمن سمندری سائنسی تحقیقی ادارے کے مطابق جاپان کی
جانب سے خارج کیے جانے والے جوہری آلودہ پانی کو بحر الکاہل کے بیشتر حصے میں
پھیلنے میں صرف 57 دن لگ سکتے ہیں۔ صرف 3 سالوں میں، جوہری سیوریج امریکہ ، کینیڈا
اور آسٹریلیا کو متاثر کر سکتا ہے.فوکوشیما کے جوہری سیوریج کو
ٹھکانے لگانا کسی بھی طرح سے جاپان کا اپنا "بزنس" نہیں ہے، بلکہ اس کا تعلق عالمی
سمندری ماحولیات اور تمام ممالک کے لوگوں کی زندگیوں اور صحت سے ہے۔ جاپانی حکومت
کو سمندر میں آلودگی پھیلانے کے خطرناک منصوبے کو فوری طور پر روکنا
چاہیے۔