اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں متعدد ممالک کی جانب سے امریکی بالادستی کی مذمت

2022/09/25 15:34:35
شیئر:

حالیہ دنوں میں اقوام متحدہ کی 77ویں جنرل اسمبلی کے عمومی مباحثے میں اپنی تقاریر میں کئی ممالک کے رہنماؤں نے امریکہ کی بالادستی، دوسرے ممالک کے معاملات میں بے جا مداخلت اور یکطرفہ پابندیوں کی مذمت کی ہے، جس نے  متعلقہ ممالک کی سماجی ترقی اور اقتصادیات کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
 اوربولیویا کے صدر لوئز آلبرٹو  نے کہا کہ ہم اپنے ملک میں کسی بھی قسم کی غیر ملکی مداخلت، اور  جمہوریت اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرتے ہیں۔ جیسا کہ ایک امریکی فوجی اہلکار نے چند ماہ قبل کہا تھا کہ امریکہ "لیتھیم مثلث" کے علاقے کو نشانہ بنا رہا ہے جہاں بولیویا، ارجنٹائن اور چلی کی سرحدیں آپس میں ملتی ہیں۔ وہ ہماری لیتھیم کی کانوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ  2015 میں ہم نے ایران جوہری معاہدے پر دستخط کیے اور اپنے وعدے پورے کیے لیکن امریکہ نے اسےپامال کیا۔ امریکہ نے ایران کے خلاف انتہائی جابرانہ اقدامات کا نفاذ کیا ہے۔ امریکہ کی طرف سے ایرانی عوام پر پابندیاں لگائی گئی تھیں اور یہ  پابندیاں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار ہیں۔