نیویارک میں اقوام متحدہ کی 77ویں جنرل
اسمبلی میں شریک پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سی سی ٹی وی کو دیئے
گئے خصوصی انٹرویو میں چین پاکستان تعلقات اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کی تعمیر پر
اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ
ہمارے تعلقات کسی سودے بازی کی بنیاد پر نہیں
ہیں بلکہ پاکستانی عوام اور چینی عوام، پاکستانی حکومت اور چینی حکومت، مسلسل مل
کر کام کر رہے ہیں۔
تائیوان کے حوالے سے حالیہ امریکی اشتعال
انگیزی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی " ایک چین کے
اصول" پر بالکل واضح ہے ۔ عالمی برادری کو اس معاملے پر صرف باتیں نہیں کرنی چاہئیں
بلکہ عمل بھی کرنا چاہیے۔دی بیلٹ اینڈ روڈ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ممالک
جنہوں نے اس عظیم اقدام پر توجہ نہیں دی تھی ، اب جب دیکھتے ہیں کہ "دی بیلٹ اینڈ
روڈ" کا نہ صرف شاندار آغاز ہوا ہے بلکہ یہ کامیابی کے ساتھ آگےبڑھ رہاہے تو وہ
اسے سبوتاژ کرنے کی کوششیں کرتے ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
بلاول بھٹو نے پاکستان میں سیلاب کے بعد
چینی حکومت اور عوام کی مدد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امدادی سامان بھی بے
حد اہم ہے لیکن اس سب سے زیادہ اہم چیز ، پاکستان کے لیے چینی عوام اور مجموعی طور
پر چینی معاشرے کا متحرک ہونا ہے اور اس کے لیے وہ چینی عوام کے بے حد مشکور
ہیں۔
بلاول بھٹو نے سی پی سی کی 20ویں
قومی کانگریس کے حوالے سےکہا کہ یہ ایک تاریخی واقعہ ہو گا، جس کا واضح طور پر
چین پر اہم اثر پڑے گا۔ دنیا بھی اس کی منتظر ہے۔ انہوں نے قومی کانگریس کی
کامیابی کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔