سب سے بڑے ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ملک کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں ، چینی نمائندے

2022/09/27 10:02:16
شیئر:

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 26 ستمبر کو ایٹمی ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے عالمی دن کی یاد میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑے جوہری ہتھیاروں کے حامل  ملک  کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں اور اپنے جوہری ہتھیاروں میں مزید  اور حقیقی معنوں میں کمی کرنا چاہیے۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور مکمل  خاتمے اور  آخر کار ایٹمی ہتھیاروں سے پاک دنیا کا قیام بنی نوع انسان کے مشترکہ مفادات میں ہے۔ لیکن  ایک مدت سے، انفرادی ممالک فوجی اتحاد کو مضبوط کرتے رہے ہیں، گروہی تصادم کو  ہوا دے رہے ہیں، اسٹریٹجک فورسز کی تعیناتی کو فروغ دے رہے ہیں، اور جوہری آبدوز کے تعاون پر اصرار کر رہے ہیں۔ یہ  تمام کارروائیاں جوہری ہتھیاروں کی دوڑ اور جوہری پھیلاؤ کے خطرے کو تیز کرتی ہیں، بین الاقوامی جوہری تخفیف اسلحہ کی کوششوں میں رکاوٹ بنتی ہیں، جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے اور جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے قیام کے ہدف  کی خلاف ورزی  ہیں، اور انہیں فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ بنی نوع انسان ایک ناقابل تقسیم سیکیورٹی کمیونٹی ہے اور کسی ملک کو کبھی بھی دوسرے ممالک کی سلامتی کی قربانی پر اپنی حفاظت نہیں کرنی چاہیے۔ چین نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی سلامتی کے اقدام کا فعال جواب دے اور مشترکہ طور پر عالمی امن و سکون کو برقرار رکھنے کے لیے بھر پور کوشش کرے ۔