اٹھائیس تاریخ کو چینی صدر شی جن پھنگ نے چین اور ارجنٹائن کے درمیان افرادی اور ثقافتی تبادلوں کے حوالے سے اعلیٰ سطحی فورم کے نام ایک تہنیتی پیغام بھیجا۔صدر شی نے امید ظاہر کی کہ یہ فورم چین۔ارجنٹائن جامع اسٹریٹجک شراکت داری اور نئے دور میں بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج اور ایک چین۔لاطینی امریکہ ہم نصیب سماج کی تعمیر میں اپنی شراکت کا ایک نیا باب رقم کرے گا۔ فورم کے نام اپنے پیغام میں، ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنانڈیز نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ دونوں فریق تعاون کو مزید گہرا کریں گے، ارجنٹائن اور چین کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں حصہ ڈالیں گے اور دونوں عوام کی بھلائی اور عالمی امن کے لیے زیادہ سے زیادہ تعاون کریں گے۔
دونوں سربراہان مملکت کے پیغامات ، نئے عہد میں چین۔ ارجنٹائن تعاون کے حوالے سے اعلیٰ رہنماوں کی نمایاں دلچسپی کی عکاسی کرتے ہیں جن سے فریقین کے درمیان شراکت داری کو گہرا کرنے اور دو طرفہ افرادی اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے کے لیے تزویراتی رہنمائی میسر آئی ہے ۔
گزشتہ 50 سالوں میں، چین اور ارجنٹائن نے جامع سٹریٹجک پارٹنرشپ کے تعلقات سے نہ صرف دونوں عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں، بلکہ باہمی مفاد پر مبنی سودمند نتائج بھی برآمد ہوئے ہیں ۔ دونوں فریقوں کے درمیان یکجہتی، تعاون اور مشترکہ ترقی کی بنیاد ایک دوسرے کے خودمختار مفادات کی باہمی مضبوط حمایت میں ہے۔ خودمختاری کے باہمی احترام پر مبنی یہ غیر متزلزل حمایت دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے بندھن کا مرکز ہے۔
اس وقت چین اور ارجنٹائن دونوں کو وبا کے بعد کی اقتصادی بحالی اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے اہم مسائل کا سامنا ہے۔ "بیلٹ اینڈ روڈ" کی تعمیر میں پیشرفت کے ساتھ، چین اور ارجنٹائن تعاون کی بنیاد کو مزید مضبوط کر رہے ہیں اور ترقیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے کی مزید حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔