افریقی نسل کے بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کی تحقیقات اور انہیں جوابدہ ٹھہرانا چاہیے،اقوام متحدہ میں چینی مندوب

2022/10/04 15:43:36
شیئر:

جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل مندوب چھن شو نے 3 تاریخ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 51ویں اجلاس میں افریقی نسل کے لوگوں سے متعلق ورکنگ گروپ کے ساتھ ایک مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے اپیل کی کہ متعلقہ ممالک افریقی نسل کے بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات اور جوابدہی کریں اور  افریقی نسل کے بچوں کو ایک صحت مند اور خوشگوار بچپن  واپس دیں۔
چھن شو نے نشاندہی کی کہ  افریقی نسل کے لوگ طویل عرصے سے نظامی نسل پرستی اور نفرت انگیز جرائم کے خطرے سے دوچار ہیں۔ افریقی نسل کے بچے ایک غیر محفوظ صورت حال میں ہیں اور انہیں زیادہ شدید نقصان پہنچا ہے۔وہ بار بار چائلڈ لیبر، غربت، اسکول میں گن وائلنس کے تشدد اور دیگر واقعات کا شکار ہوئے ہیں اور  ان کے مختلف انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے۔
چھن شو نے اس بات پر زور دیا کہ چین ورکنگ گروپ کی رپورٹ میں دی گئی متعلقہ سفارشات سے اتفاق کرتا ہے، اور متعلقہ ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بچوں کے حقوق کے کنونشن کی توثیق کریں، اپنے اپنے قوانین اور پالیسیوں کا جامع جائزہ لیں،  افریقی نژاد لوگوں کے خلاف امتیازی اقدامات اور طرز عمل کو ختم کریں۔ نظامی نسل پرستی کے مسئلے کو حل کیا جائے ، نسلی امتیاز، زاینو فوبیا سے متعلق قول و فعل پر کاری ضرب لگائی جائے ۔ ساتھ  ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے غلط طریقوں کو درست کریں جو افریقی نسل کے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں۔