عراق کو جغرافیائی سیاسی تنازعات کا میدان نہیں بنناچاہیے،چین

2022/10/05 16:30:06
شیئر:

چار اکتوبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں عراق کے مسئلے کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر  اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب ڈائی بنگ نے کہا کہ عراق اہم سٹریٹیجک حیثیت رکھتا ہے اور متنوع قومیتوں اور مذاہب کا حامل ہے ،اسے علاقائی تعاون کوفروغ دینے والا ملک بننا چاہیے، نہ کہ یہ جغرافیائی سیاسی مقابلے بازی کا میدان بنے ۔
 ڈائی بنگ نے کہا کہ چین،خطے میں مختلف ممالک کے ساتھ اچھے ہمسایہ اور دوستانہ تعلقات استوار کرنے اور علاقائی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے عراق کی کوششوں کو سراہتا ہے اور کویت میں لاپتہ افراد  کی تلاش اور سرکاری املاک کے سلسلے میں مسلسل پیش رفت کے لیے عراق اور کویت کی مشترکہ کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ چین ہمیشہ سے عراق سمیت تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام  کرتے ہوئے مشترکہ سلامتی کے حصول کی حمایت کرتا ہے۔
 اس وقت عراق میں ملکی سیاست نئی حکومت کی تشکیل جیسے اہم اور نازک دور سے گزر رہی ہے۔چین مخلصانہ امید کرتا ہے کہ عراق میں تمام گروہ اتحاد کو مضبوط کریں گے اور اختلافات کو مناسب طریقے سے نپٹائیں گے۔ آئینی اور قانونی فریم ورک کے تحت آئندہ سیاسی انتظامات پر بات چیت اور مشاورت سے اتفاق رائے پیدا کریں گے، اور ملک کے طویل مدتی استحکام، ترقی اور خوشحالی کے حصول کے لیے ایک مضبوط سیاسی بنیاد رکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ  بین الاقوامی برادری کے تمام فریقوں کو عراق کی خودمختاری  کا مکمل احترام کرنا چاہیے اور  اپنے  ملکی حالات کے مطابق آزادانہ ترقی کی راہ کا انتخاب کرنے کے لیے عراقی عوام کے حق کی حمایت کرنی چاہیے۔ 
ڈائی بنگ نے کہا کہ عراق نے "داعش" کے خلاف لڑنے اور دہشت گرد انتہا پسند تنظیموں کے زیر قبضہ علاقے کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ عالمی برادری کو دہشت گردی کی باقیات کو ختم کرنے اور انسداد دہشت گردی میں حاصل کردہ کامیابیوں کو مستحکم کرنے کے لیے عراق کی بھرپور حمایت جاری رکھنی چاہیے۔
ڈائی بنگ نے کہا کہ گزشتہ 30 برسوں کے دوران عراق کی صورتحال میں اتار چڑھاؤ آیا ہے اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ موجودہ حالات میں، بین الاقوامی برادری کو اپنی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے عراق کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھنی چاہیئے، عراق کی قومی ترقی اور تعمیر نو کو تیز کرنے میں فعال طور پر مدد کرنی چاہیئے اور عراق کے عوام کی فلاح و بہبود  میں بہتری کے لیے  مدد کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔