اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں سنکیانگ سے متعلق قرارداد کا مسودہ ناکام

2022/10/07 15:44:32
شیئر:

چھ اکتوبر کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 51 ویں اجلاس میں سنکیانگ امور پر امریکہ کی قیادت میں پیش کی گئی قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ کی گئی جس کے نتیجے میں یہ مسودہ  ناکامی سے دوچار ہوا ۔
اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کچھ عرصے سے، امریکہ اور کچھ مغربی ممالک نے سنکیانگ سے متعلق معاملات کو بار بار افواہ سازی اور انسانی حقوق کے نام پر سیاسی جوڑ توڑ  کرتے ہوئے  چین کی ساکھ کو داغدار کرنے اور چین کی ترقی کو روکنے کی کوشش کے لیے استعمال کیا ہے۔ انہوں نے سچائی کو نظر انداز کرتے ہوئے انسانی حقوق کونسل میں سنکیانگ کے بارے میں افواہیں پھیلائیں ، جھوٹ بولا  اور ایک نام نہاد قرارداد کا مسودہ تیار کیا۔ انہوں نے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کےلیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کا استعمال کرنے اور "چین کو کنٹرول کرنے کے لیے سنکیانگ کو استعمال کرنے" کے اپنے منصوبے کو آگے بڑھانے کی کوشش کی۔ تاہم عالمی برادری کی نظر بہت گہری ہے ۔ اگرچہ امریکہ اور بعض مغربی ممالک نے دوسرے رکن ممالک پر دباؤ ڈالنے کی پوری کوشش کی اس کے باوجود انسانی حقوق کونسل کے زیادہ تر اراکین خصوصاً ترقی پذیر اراکین کی طرف سے اس مسودے کی شدید مخالفت کی گئی۔امریکہ سمیت دیگر مغربی ممالک کی یہ کوشش دوبارہ ناکام رہی۔ 
ترجمان نے کہا کہ سنکیانگ سے متعلقہ معاملات انسانی حقوق کا معاملہ نہیں بلکہ پرتشدد دہشت گردی، انتہاپسندی اور علیحدگی پسندی کی مخالفت کا معاملہ ہیں ۔ سنکیانگ سخت کوششوں کے بعد،مسلسل پانچ سالوں سے زیادہ عرصے سے پرتشدد دہشت گردی کے واقعات سے پاک  ہے اور سنکیانگ میں تمام قومیتوں کے لوگوں کے انسانی حقوق کا ہر ممکن حد تک تحفظ کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی برادری امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے "چین کو کنٹرول کرنے کے لیے سنکیانگ کا استعمال کرنے" کے مذموم منصوبوں سے بخوبی واقف ہے اور انسانی حقوق کے بہانے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کے ان کے مکروہ حربوں سے نفرت کرتی ہے۔ حالیہ برسوں میں، اسلامی ممالک سمیت تقریباً 100 ممالک  نے، انسانی حقوق کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت دیگر  مواقع پر سنکیانگ سے متعلق معاملات پر چین کے جائز موقف کی حمایت کی ہے نیز  چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت  کےلیےسنکیانگ کے استعمال کی مخالفت کی ہے۔ حقائق نے بارہا ثابت کیا ہے کہ انسانی حقوق کے مسائل کی سیاست اور دوہرا معیار اپنانا ناپسندیدہ  ہے۔ سنکیانگ سے متعلق معاملات کے ذریعے چین کو دبانے اور کنٹرول کرنے کی کوشش ناکام ہوگی۔
ترجمان نے کہا کہ انسانی حقوق کونسل کو جن معاملات پر واقعی توجہ دینی چاہیے اور بحث کرنی چاہیے وہ ہیں امریکہ، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، جن میں نظام میں موجود نسل پرستی اور نسلی امتیاز، مہاجرین اور تارکین وطن کے حقوق کی خلاف ورزیاں ، وسیع پیمانے پر  گن وائلنس ، جبر و زبردستی کے بے تحاشا اقدامات اور سمندر پار فوجی آپریشنز کی وجہ سے بڑی تعداد میں بے گناہ افراد کی ہلاکت کے معاملات  وغیرہ شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ  متاثرین کی بڑی تعداد کے ساتھ انصاف کیا جائے اور ان کے بارے میں  بین الاقوامی برادری کے سامنے وضاحت پیش کی جائے۔