امریکی ریاستوں کی تنظیم کی مالویناس جزائر کی قرارداد ، اور برطانوی استعمار

2022/10/09 10:09:03
شیئر:

امریکی ریاستوں کی تنظیم کی 52ویں جنرل اسمبلی میں تمام مندوبین نے اجتماعی طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں مالویناس جزائر پر ارجنٹینا کے "جائز حقوق" کا دفاع کیا گیا اور تنازعہ کو حل کرنے کے لیے "پرامن مذاکرات" کا مطالبہ کیا گیا۔
    یہ پہلا موقع نہیں جب امریکی ریاستوں کی تنظیم نے ایسا بیان دیا ہو۔ ماضی میں کئی بار ایسی قراردادیں پاس کی گئی ہیں، جو کہ واضح طور پر پرامن بات چیت کے ذریعے مالویناس جزائر پر ارجنٹائن کی خودمختاری کی بحالی کی حمایت کرتی ہیں۔ ایسے اقدامات ان امریکی ممالک کی مشترکہ خواہشات ، اور استعماریت کو ختم کرنے کی ان کی جدوجہد کی عکاسی کرتے ہیں۔ جیسا کہ امریکی ریاستوں کی تنظیم کے سیکرٹری جنرل لوئس لیمز نے اشارہ کیا ہے کہ مالویناس جزائر   کے معاملے پر خطے کے ممالک کا موقف یکساں ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جزائر پر برطانوی موجودگی "استعمار کی باقیات" کی علامت ہے،اور یہ ناقابل قبول ہے۔
     اقوام متحدہ کی خصوصی کمیٹی برائے ڈی کالونائزیشن نے بارہا برطانوی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ  ارجنٹائن کے ساتھ  اس حوالے سے مذاکرات کرے۔ تاہم، برطانوی فریق نے ہمیشہ انکار کیا ہے، جس کی وجہ سے مالویناس جزائر کے معاملے پر تعطل پیدا ہوا ہے۔
    برطانوی حکومت ہمیشہ مذاکرات کی میز پر بیٹھنے سے کیوں گریزاں رہتی ہے؟ مالویناس جزائر  کے پانیوں میں تیل اور گیس کے قیمتی وسائل پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کے علاوہ، برطانوی فریق باقاعدہ فوجی مشقوں اور فضائی دفاعی ہتھیاروں کی تعیناتی کے ذریعے لاطینی امریکہ میں اپنی فوجی موجودگی بھی قائم رکھنا چاہتا ہے۔ان اقدامات سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ استعمار  برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک کا اصل مقصد ہے۔