چینی نمائندے کی اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کی ایگزیکٹو کمیٹی میں چین کے موقف کی وضاحت

2022/10/13 09:59:15
شیئر:

 گیارہ اکتوبر کو  اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کی انتظامی کمیٹی کے 73ویں اجلاس کے عمومی مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے  جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل نمائندہ سفیر چھن شونے پناہ گزینوں کے معاملے پر چین کے موقف کو واضح کیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی تعداد 2022 میں پہلی بار 100 ملین سے تجاوز کر جائے گی جس سے عالمی سلامتی اور ترقی کے لیے بہت سے نئے چیلنجز سامنے آئیں گے۔
مہاجرین کے چیلنجز  سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی فریم ورک میں تعاون کیا جانا بے حد ضروری ہے نیز  جنگ، تنازعات، غربت اور پسماندگی جیسے مسائل کی بنیادی وجوہات کو حل کیا جانا چاہیے۔ ترقی پذیر ممالک نے دنیا کے 80فی صد سے زیادہ پناہ گزینوں کو اپنا لیا ہے،  ترقی یافتہ ممالک کو چاہیے کہ وہ بھی اپنے امدادی وعدوں پر عمل درآمد کریں اور  پناہ گزینوں نیز  ان کو پناہ دینے والے ممالک کو مزید مدد فراہم کریں۔ "سیاست سے الگ رہنے  " کے اصول پر عمل پیرا ہونے کے لیے، بین الاقوامی برادری اور UNHCR کو پناہ گزینوں کے معاملات سے نمٹنے کے دوران معروضیت اور غیر جانبداری کے اصول کو برقرار رکھنا چاہیے اور انسانی امداد کے لیے اقوام متحدہ کے رہنما اصولوں کی پابندی کرنی چاہیے۔
چھن شو نے نشاندہی کی کہ امریکہ کی قیادت میں کچھ مغربی ممالک طویل عرصے سے جنگ اور ہنگامہ آرائی پیدا کر رہے ہیں، جس سے انسانی بحران جنم لے رہے ہیں ۔چین نے متعلقہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اقدامات پر سنجیدگی سے غور کریں،پناہ گزینوں کے مسئلے کی بنیادی وجوہات کو مؤثر طریقے سے ختم کریں اور اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔