بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے کہا کہ OPEC+ کی طرف سے تیل کی سپلائی میں بڑے
پیمانے پر کٹوتی نے عالمی توانائی کی سکیورٹی کے خطرات کو بڑھا دیا ہے۔ اس لئے بین
الاقوامی توانائی ایجنسی نے2023-2022 میں تیل کی طلب میں اضافے کے لیے اپنے لگائے
گئے اندازے کو کم کردیا ہے۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی کو توقع ہے کہ نومبر سے
OPEC+ کی جانب سے خام تیل کی پیداوار میں 1 ملین بیرل یومیہ کی کمی کی جائے گی، جس
میں سے زیادہ کمی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے ہوگی۔ یورپ دسمبر میں
روس کے خلاف تیل پر پابندی عائد کر دے گا اور عالمی سطح پر خام تیل کی پیداوار اب
مزید کم ہو جائے گی۔
ذرائع ابلاغ کے تجزیے کے مطابق، بین الاقوامی توانائی
ایجنسی کا متعلقہ بیان اس کے اور OPEC کے درمیان بہت بڑے اختلافات کو نمایاں کرتا
ہے، اور یہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے رکن ممالک اور OPEC کے رکن ممالک کے
درمیان بہت بڑے اختلافات کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ اس طرح کے اختلافات تیل کی بین
الاقوامی منڈی کے استحکام کو بری طرح متاثر کریں گے۔