ملک عوام سے ہے اور عوام ہی ملک ہیں۔ 16 اکتوبر کو کمیونسٹ پارٹی آف
چائنا کی 20ویں قومی کانگریس کا بیجنگ میں انعقاد ہوا اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی
کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ نے 19ویں مرکزی کمیٹی کی جانب سے کانگریس کو رپورٹ پیش
کی۔ جس میں لفظ "عوام" کثرت سے آیا ہے۔
چاہے
پچھلے دس سالوں میں عوام کی زندگی میں بہتری کے ثمرات ہوں ،یا پھر مستقبل میں عوام
کے لیے بہتر زندگی کا خاکہ ہو ، یہ سب چینی حکمران جماعت کی جانب سے چینی عوام کے
لیے خوشیوں کے حصول کے مشن کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی
اعلیٰ قیادت عوام کی زندگی کا خیال رکھتی ہے۔ خاص طور پر سی پی سی کی 18ویں قومی
کانگریس کے بعد سے، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت میں چینی عوام نے تین بڑی
کامیابیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ان میں ، سی پی سی کے قیام کی 100ویں سالگرہ ، چینی
خصوصیات کے حامل سوشلزم کا نئے عہد میں داخلہ، اور انسداد غربت اور ایک معتدل
خوشحال معاشرے کی تعمیر کا حصول شامل ہیں۔ یہ تاریخی فتوحات ہیں، جو سی پی سی اور
چینی عوام نے مشترکہ جدوجہد کے ذریعے حاصل کی ہیں ،اس نے 1.4 بلین سے زائد چینی
عوام کو فائدے، خوشی اور تحفظ کا بے مثال احساس دلایا ہے۔ تعلقات عامہ کی ایک
مشہور امریکی کمپنی ایڈلمین نے رواں سال ایک سروے رپورٹ جاری کی، جس میں کہا گیا ہے
کہ گزشتہ برس چینی عوام کی اپنی حکومت پر اعتماد کی شرح 91 فیصد تک جاپہنچی ہے، جو
سروے میں شامل تمام ممالک میں پہلے نمبر پر ہے۔
جنرل
سیکرٹری شی جن پھنگ نے رپورٹ میں واضح طور پر نشاندہی کی کہ اب سے سی پی سی کا
مرکزی کام ملک کی تمام قومیتوں کے عوام کو متحد کرکے جامع طور پر ایک طاقتور جدید
سوشلسٹ ملک کی تعمیر اور دوسرے صد سالہ ہدف کا حصول اور چینی طرز کی جدت کاری کے
ساتھ چینی قوم کی عظیم نشاتہ الثانیہ کو جامع طور پر فروغ دینا ہے۔