16اکتوبر کو
بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس کا آغاز ہوا اور سی پی سی
کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ نے 19 ویں مرکزی کمیٹی کی جانب سے
کانگریس میں ایک رپورٹ پیش کی۔ یہ رپورٹ ایک جدید سوشلسٹ ملک کی جامع تعمیر کے لیے
تزویراتی انتظامات کا تعین کرتی ہے، چینی طرز کی جدیدیت کی اہم خصوصیات اور ضروری
تقاضوں کو سامنے لاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اسے بین الاقوامی برادری کی جانب سے مثبت
ردعمل ملا ہے۔
جدیدیت دنیا کے تمام ممالک کے لوگوں کی مشترکہ امنگ ہے،
اور یہ وہ مقصد بھی ہے جس پر چینی عوام جدید دور میں تندہی سے عمل پیرا ہیں۔ چینی
طرز کی جدیدیت کیا ہے؟ جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ نے رپورٹ میں اس بات پر زور دیا کہ
چینی طرز کی جدیدیت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی سربراہی میں ایک سوشلسٹ ماڈرنائزیشن
ہے جس میں نہ صرف تمام ممالک کی جدیدیت کی مشترکہ خصوصیات ہیں بلکہ اس میں اپنے
قومی حالات کی بنیاد پر چینی خصوصیات بھی شامل ہیں۔ چینی طرز کی جدیدیت ایک بہت بڑی
آبادی کی حامل جدیدیت ہے، ایک ایسی جدیدیت جس میں تمام لوگ ایک ساتھ خوشحال ہوتے
ہیں، ایک ایسی جدیدیت جس میں مادی تہذیب اور روحانی تہذیب ہم آہنگ ہیں، ایک ایسی
جدیدیت جس میں انسان اور فطرت ہم آہنگی سے رہتے ہیں، اور ایک ایسی جدیدیت ہے جو
پرامن ترقی کی راہ اختیار کرتی ہے.
چینی طرز کی جدیدیت عوام پر مرکوز ترقیاتی نظریے پر عمل
پیرا ہے ، انسان اور فطرت کی مربوط ترقی اور سودمند تعاون پر توجہ دیتی
ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف
چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس میں جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ نے اس بات کی نشاندہی
کی کہ "اگلے پانچ سال ایک جدید سوشلسٹ ملک کی جامع تعمیر کے آغاز کے لئے ایک اہم
عرصہ ہے" اور یہ واضح کیا کہ "اعلی معیار کی ترقی ایک جدید سوشلسٹ ملک کی جامع
تعمیر کا بنیادی کام ہے"۔