چین اور دیگر ہم خیال ممالک کا یکطرفہ جبری اقدامات کے فی الفور خاتمے پر زور

2022/10/20 10:32:15
شیئر:
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کے ناظم الامور ڈائی بینگ نے 19  تاریخ کو جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں انسانی حقوق کے امور پر عام بحث کے دوران 25 ممالک کی جانب سے ایک مشترکہ بیان دیا، جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ یکطرفہ جبری اقدامات انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں اور انسانی آفات میں اضافے کا سبب ہیں۔ان کا فی الفور اور مکمل خاتمہ کیا جائے۔
ڈائی بینگ نے کہا کہ  یکطرفہ  جبری  اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے مقاصد اور اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں ، اور کثیر الجہتی اور بین الاقوامی تعلقات کے  بنیادی اصولوں کے برعکس ہیں۔ یکطرفہ جبری اقدامات ، ثانوی پابندیاں اور بے جا سختی حالیہ افرادی اور معاشی چیلنجوں میں اضافے کا موجب ہیں ، جس کے نتیجے میں ضروری اشیاء اور خدمات جیسے خوراک ، ادویات ، پینے کے صاف پانی ، ایندھن اور بجلی کی شدید قلت پیدا ہو رہی ہے ، اور صحت اور زندگی کے حق سمیت انسانی حقوق پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
ایسا تیسری مرتبہ ہے کہ  چین نے جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں ہم خیال ممالک کی جانب سے یکطرفہ جبری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔