بعض ممالک کی جانب سے چین میں نام نہاد "انسانی حقوق کے مسائل" سے چین کو بدنام کرنےکی کوشش ناکام ہوگی، چینی نمائندہ

2022/10/20 10:30:33
شیئر:
19 اکتوبر کو  اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کےچارج ڈی افیئرز ڈائی بینگ نے اقوام متحدہ کی 77ویں جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں انسانی حقوق کے مسائل پر عام بحث سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ چین انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ کرتا ہے۔ اس کےساتھ ساتھ انہوں نے بعض ممالک کی جانب سے چین میں نام نہاد  "انسانی حقوق کے مسائل" کو ہوا دینے کی بھرپور مخالفت کی۔
ڈائی بینگ نے کہا کہ انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ  کمیونسٹ پارٹی آف چائنا، چینی حکومت اور چینی عوام کی مسلسل کوشش ہے۔  چین عوام کو اولین حیثیت دیتے ہوئے انسانی حقوق کے تصور کو برقرار رکھتا ہے، اور عوام کی فلاح و بہبود کو سب سے بڑے انسانی حق کے طور پر لینے کے لیے پرعزم ہے  اور اس نے کئی دہائیوں کی کوششوں کے ذریعے چین کو ایک آزاد، خوشحال اور طاقتور سوشلسٹ ملک بنایا ہے۔ خاص طور پر گزشتہ دس سالوں میں چین کے انسانی حقوق کے نصب العین نے تاریخی پیش رفت اور ترقی کی ہے اور دنیا کے انسانی حقوق کے نصب العین کو آگے بڑھانے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔
ڈائی بینگ نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی بات چیت اور تعاون کا پلیٹ فارم ہے، تقسیم  اور صف آرائی  کا میدان نہیں۔ ممبر ممالک کی اکثریت انصاف کی پیروی کرتی ہے ۔ یورپی یونین، برطانیہ، جمہوریہ چیک اور چند دیگر ممالک نے تیسری کمیٹی کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال کیا، تصادم کو ہوا دینے پر اصرار کیا، انسانی حقوق کے مسائل کو جان بوجھ کر سیاسی رنگ دیا اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی، ایسی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ یہ عناصر سنکیانگ، ہانگ کانگ، اور تبت سے متعلق امور کو بدنیتی سے استعمال کرتے ہوئے چین کوبدنام کرنے کی کوشش میں چین پر حملہ آور ہوتے ہیں اور یہ کوشش لازماً ناکام ہوگی۔