مساوات، کشادگی اور تعاون کی عالمی شراکت داری کے حوالے سے چین کی حکمت عملی

2022/10/21 15:53:23
شیئر:

ایک پرانی چینی کہاوت ہے کہ "سوپ مزیدار ہونے کی وجہ یہ ہے کہ یہ ہر قسم کے مختلف مصالحوں کو یکجا کرتا ہے"۔ چینی رہنما شی جن پھنگ نے ایک بار اس جملے کا حوالہ دیتے ہوئے چین کی جانب سے کھلے پن اور شراکت داری کے اصول پر مبنی ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات کی تعمیر کی وضاحت کی تھی۔ ان کا ماننا ہے کہ مختلف تہذیبوں میں  کوئی بر تر یا کم تر نہیں ہے ،بلکہ صرف خصوصیات اور جغرافیائی حوالے سے فرق ہے. تہذیبی تنوع کو عالمی تنازعات کی وجہ نہیں بننا چاہئے ، بلکہ انسانی تہذیب کی ترقی کے لئے قوتِ محرکہ بننا چاہئے۔


 سی پی سی کی 20 ویں قومی کانگریس میں شی جن پھنگ نے ایک بار پھر "عالمی تہذیبوں کے تنوع کا احترام کرنے ، تہذیبی تبادلوں کے ذریعے تہذیبی رکاوٹوں کو عبور کرنے ، تہذیبوں کے مابین باہمی سیکھنے کے عمل کے ذریعے تہذیبی تنازعات کو دور کرنے اور  بقائے باہمی کو  بنیاد سمجھ کرتہذیبی مسابقت سے بچنے اور مشترکہ طور پر مختلف عالمی چیلنجوں سے نمٹنے" کی اپیل کی۔ چینی عوام بنی نوع انسان کے لئے ایک بہتر مستقبل بنانے کے لئے دنیا کے لوگوں کے ساتھ ہاتھ ملا کر چلنے کے لئے تیار ہیں۔