امریکی شہریوں کا اپنے جمہوری نظام پر عدم اعتماد، گلوبل ٹائمز

2022/10/25 15:19:37
شیئر:

گلوبل ٹائمز کی ایک تازہ اشاعت میں امریکہ میں ہونے والے ایک سروے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ امریکی طرز جمہوریت کا مستقبل تاریک ہے کیونکہ امریکی عوام کی اکثریت اپنے نظام جمہوریت پر اعتماد کھور رہی ہے۔ امریکہ ہمیشہ خود کو دنیا بھر میں جمہوریت کا محافظ بناکر پیش کرتا ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ وہاں وسط مدتی انتخابات بالکل قریب  ہیں اور رائے عامہ کے اکثر جائزے بتا رہے ہیں کہ امریکی عوام کو ان انتخابات کے نتیجے میں ملکی نظام میں بہتری کی کوئی توقعات نہیں ہیں۔خلاصہ یہ ہے کہ امریکی طرز کی جمہوریت اپنی اصل راہ سے ہٹ کر ایک سیاسی کھیل بن چکی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے سینٹر برائے پبلک افیئرز ریسرچ کے ایک سروے کے مطابق صرف نصف امریکیوں کو ہی اعتماد ہے کہ آنے والے وسط مدتی انتخابات میں ووٹوں کی درست گنتی کی جائے گی، اور صرف 9 فیصد امریکی بالغوں کا خیال ہے کہ جمہوریت "اپنا  کام کر رہی ہےجبکہ 52 فیصد کا کہنا ہے کہ یہ جمہوریت درست کام نہیں کررہی ہے ۔
 
اسی طرح نیویارک ٹائمز/سینا کالج کے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ تمام ووٹروں میں سے 28 فیصد نے کہا کہ انہیں اس سال کے وسط مدتی انتخابات کی درستگی پر بہت کم یقین ہے۔ کیون نیپیاک یونیورسٹی کے ایک حالیہ سروے کے مطابق، 69 فیصد ڈیموکریٹس اور 69 فیصد ریپبلکن سمجھتے ہیں کہ ملک کی جمہوریت تباہی کے دہانے پر ہے۔ 
وسط مدتی انتخابات کے ساتھ ساتھ امریکی طرز کی جمہوریت پر امریکیوں کا اعتماد کھونے کا ایک اہم عنصر یہ ہے کہ انہوں نے یہ جان لیا ہے کہ وہ جسے بھی ووٹ دیں گے، وہ مسئلہ حل کرنے والے کو منتخب نہیں کریں گے۔ اس کے باجود کچھ امریکی سیاست دان اب بھی اصرار کرتے ہیں کہ امریکی سیاسی نظام "دنیا کا بہترین" نظام ہے اور اس نظام میں خود کو درست کرنے اور ایڈجسٹمنٹ کرنے کی صلاحیت ہے۔ لیکن یہ بات قابل غورہے کہ جب ان رائے عامہ کے جائزوں سے پتہ چلا کہ ووٹنگ پر امریکیوں کا اعتماد کم ہوا ہے تو ایسا لگتا ہے کہ امریکہ میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کوئی سیاسی شخصیت یا سیاسی قوت موجود  نہیں ہے۔