ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری نگوین پھو ترونگ تیس
اکتوبر سے دو نومبر تک چین کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں جس دوران انہوں نے چینی صدر
اور سی پی سی کے رہنما شی جن پھنگ سے ملاقات کی ۔فریقین نے چین-ویتنام تعلقات کو
نئی بلندی تک پہنچانے پر اتفاق کیا۔ امریکہ کی ڈپلومیٹ ویب سائٹ پر شائع ایک مضمون
میں نشاندہی کی گئی ہے کہ نگوین پھو ترونگ کا دورہ چین دونوں کمیونسٹ پارٹیز کے
خصوصی تعلقات کا نمایاں مظہر اور چین ویتنام تعلقات کی مستحکم ترقی کا مثبت اشارہ
ہے۔
جناب شی جن پھنگ نے چین ویتنام تعلقات کی ترقی کے حوالے سے سوشلزم پر گامزن
رہنے،سوشلسٹ اقتصادی بنیاد کو مضبوط بنانے اور روایتی دوستی کو فروغ دینے کی تجاویز
پیش کیں۔
دونوں ممالک سوشلسٹ ممالک ہیں جوسیاسی نظام،نظریات اور ترقیاتی راستے
کے حوالے سے یکسانیت رکھتے ہیں۔اقتصادی لحاظ سے دیکھا جائے تو دونوں اہم شراکت
دار بھی ہیں۔چین مسلسل کئی برسوں سے ویتنام کا سب سے بڑا تجارتی ساتھی رہا جب
کہ ویتنام آسیان میں چین کا سب سے بڑا تجارتی ساتھی ہے۔
ترقی پذیر ممالک کی
حیثیت سے دونوں ممالک کا کثیرالجہتی امور میں صلاح و مشورے کو مضبوط بنانا،کلیدی
امور پر باہمی حمایت کرنا اور کثیرالجہت عالمی انصاف و عدل کا تحفظ کرنا ،علاقائی و
عالمی امن و ترقی کے لیے بھی سودمند ہے۔