چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے دو تاریخ کو عظیم عوامی ہال میں چین کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کی ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور پاکستان اچھے دوست اور بہترین شراکت دار ہیں ۔ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ترجیح اور اہمیت دیتا ہے اور پاکستان کے ساتھ مل کر ہمہ گیر اسٹریٹجک تعاون کے فروغ ، نئے عہد میں چین پاک ہم نصیب معاشرے کے قیام اور آل ویدر سٹریٹجک پارٹنرشپ میں نئی تحریک پیدا کرنے کے لیے مشترکہ کوشش کرنے کا خواہاں ہے ۔اس موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہیں سی پی سی کی 20 ویں قومی کانگریس کے کامیاب انعقاد کے بعد چین کے دورے پر مدعو کیے جانے والے پہلے غیر ملکی رہنماؤں میں سے ایک ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے ، جو پاکستان اور چین کے درمیان گہری مضبوط "آہنی " دوستی کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان آل ویدر اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد اور معاشرے کے تمام شعبوں کا اتفاق رائے ہے ۔ انہوں نے کوویڈ -۱۹ سے مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کی گراں قدر مدد کرنے اور پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد فراخدلانہ امداد فراہم کرنے پر چینی حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہناتھا کہ چین جیسا کوئی دوسرا ملک نہیں ہے جو اس قدر خلوص کے ساتھ پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کی مدد کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک چین کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، تائیوان، تبت اور ہانگ کانگ سے متعلق معاملات پر چین کے موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور چین کے کامیاب حکمرانی کے تجربے سے سیکھنے، خود انحصاری پر عمل پیرا ہونے اور اس کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کی امید رکھتا ہے تاکہ پاکستان بہتر طور پر ترقی کر سکے ،یہ مستقبل کے لیے پاکستان کی درست ترقیاتی سمت اور واحد انتخاب ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کی تعمیر سے پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی پر دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔پاکستان سکیورٹی اقدامات کو مزید مضبوط بنائے گا اور پاکستان میں موجود چینی اداروں اور اہلکاروں کی حفاظت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔