چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ کی زیر صدارت شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کا 21 واں اجلاس

2022/11/02 10:17:21
شیئر:

چین کے وزیر اعظم لی کھہ  چھیانگ نے یکم نومبر کو بیجنگ میں ویڈیو لنک کے ذریعے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت  کی کونسل کے 21 ویں اجلاس کی صدارت کی۔
لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ رواں سال ستمبر میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم  کےسمرقند سمٹ میں شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کو فروغ دینے پر اتفاق رائے ہوا ۔ چین کے صدر شی جن پھنگ امن، استحکام، خوشحالی اور ایک خوبصورت وطن کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنے کی وکالت کرتے ہیں۔ چین تمام فریقین کے ساتھ سیاسی باہمی اعتماد، باہمی فائدہ مند تعاون اور دوستانہ تبادلوں کو گہرا کرنے کا خواہاں ہے اور تمام ممالک کے عوام کے فائدے کے لئے "شنگھائی اسپرٹ" کو بھرپور طریقے سے آگے بڑھانا چاہتا ہے۔
لی کھہ چھیانگ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے تعاون کو فروغ دینے کے لیے پانچ تجاویز بھی پیش کیں۔
سب سے پہلے، قانون کے نفاذ میں سیکورٹی تعاون کو بہتر کیا جائے، سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھا جائے، اور ترقی کے لئے ایک اچھا ماحول پیدا کیا جائے۔
دوسرا یہ کہ تجارت اور سرمایہ کاری کی سہولیات کو  بہتر بنایا جائے اور علاقائی اقتصادی بحالی کو فروغ دیا جائے۔ تیسرا، رابطوں کو مضبوط بنانا، علاقائی  ترقی حاصل کرنا اور صنعتی شعبے میں  استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔ چوتھا ، خوراک اور توانائی کی فراہمی کے تحفظ کی سطح کو بہتر بنانا اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔ پانچواں، عوام  کے درمیان قریبی تبادلے اور لوگوں کےدرمیان رابطے کو بڑھایا جائے.
لی کھہ  چھیانگ نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل منعقد ہونے والی کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اصلاحات اور کھلے پن  کی بنیادی قومی پالیسی پر کاربند رہ کر پرامن ترقی کے راستے پر گامزن رہے گا اور عالمی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے تمام فریقین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔