دو نومبر کو چین کے صدر مملکت سی جن پھنگ نے چین کے دورے پر آئے ہوئے پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور اس موقع پر چین پاک آہنی دوستی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چین، پاکستان کے ساتھ مل کر ہمہ گیر اسٹریٹجک تعاون کے فروغ ، نئے عہد میں چین -پاک ہم نصیب معاشرے کی تشکیل اور آل ویدر سٹریٹیجک پارٹنرشپ میں نئی تحریک پیدا کرنے کے لیے مشترکہ کوشش کرنے کا خواہاں ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاک چین آل ویدر سٹریٹیجک پارٹنرشپ کو مضبوط کرنا پاکستان کی سفارتی پالیسی کی بنیاد ہے اوراس پر تمام شعبہ ہائے زندگی کا اتفاق ہے۔
اسی روز جاری کردہ چین- پاک مشترکہ اعلامیے کے مطابق فریقین نے اعلیٰ معیار کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر ، تجارت و سرمایہ کاری، افرادی و ثقافتی تبادلوں سمیت متعدد شعبوں میں اتفاق رائے حاصل کیا ، ایک دوسرے کی مرکزی دلچسپی کے امور پر ایک ساتھ کھڑے رہنے کا اعادہ کیا گیا،نیز فریقین نے ای کامرس، ڈیجیٹل معیشت، پاکستان کی چین کے لیے زرعی مصنوعات کی برآمد، مالی تعاون ، آثار قدیمہ کی حفاظت اور بنیادی تنصیبات سمیت کئی شعبوں سے متعلقہ معاہدوں اور ایم او یو ز پر دستخط کیے جن کی مدد سے چین اور پاکستان کے درمیان ٹھوس تعاون کو وسعت دی جائے گی اور دو طرفہ آل ویدر سٹریٹیجک پارٹنرشپ میں نئی قوت متحرکہ پیدا کی جائے گی۔
پاکستانی وزیرِ اعظم کےچینی میڈیا پر شائع ہونے والے مضمون کا عنوان ہے "پاک چین دوستی ، ہمیشہ سے غیر متزلزل اعتماد و محبت" ۔ ان کے دورے سے حاصل کردہ نتائج ان کے اس نقطہِ نظر کی تصدیق کرتے ہیں ۔ روایتی دوستی کو مضبوط بنانے ، تعاون کے معیار کو بلند کرنے اور نئی تحریک پیدا کرنے سے چین اور پاکستان کے لیے مزید روشن ،مشترکہ مستقبل کا حصول ہوگا۔نئے عہد میں ایک قریبی چین -پاک ہم نصیب معاشرہ ،دنیا کے امن و استحکام اور مشترکہ خوشحالی کے لیے زیادہ خدمات سرانجام دے گا۔