تین نومبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کمیٹی برائے تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی نے چین کے پیش کردہ " بین الاقوامی سلامتی کے شعبوں میں عالمی تعاون سے پرامن طریقے سے استفادے کے فروغ" کے مسودہِ قرارداد کی منظوری دے دی ہے۔
مسودے کے حوالےسے ووٹ دینے سے قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی پہلی کمیٹی میں شریک چینی وفد کے سربراہ سفیر لی سونگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی برسوں سے ترقی پزیر ممالک کے جغرافیائی امتیاز کے بغیر ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال اور عالمی تعاون کےحقوق کو اہمیت نہیں دی گئی ہے۔سامان ، تنصیبات اور ٹیکنالوجی کے مناسب طریقے سے حصول پربھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں ۔چین کی "پرامن استعمال " کی قرارداد منظور ہونے سے اقوام متحدہ کے فریم ورک کے تحت پرامن استعمال اور برآمدی پابندیوں کےامور پر کھلے اور جامع مذاکرات کا آغاز ہوگا۔
پاکستان ، کیوبا اور مصر سمیت ترقی پزیر ممالک کے نمائندوں نے بھی اپنے اپنے خطاب میں اس قرارداد کی حمایت کا اظہار کیا۔