ایک کھلا چین دنیا کے ساتھ تین بڑے مواقع کا اشتراک کرے گا، سی ایم جی کا تبصرہ

2022/11/06 16:31:55
شیئر:

"ہمیں کھلے پن کے ذریعے ترقیاتی مشکلات کو دور کرنا چاہیے،  کھلے پن کے ذریعے تعاون کی قوت کو یکجا کرنا چاہیے،  کھلے پن کے ذریعے اختراعات کو فروغ  دینا چاہیے، اور کھلے پن کے ذریعے مشترکہ ثمرات حاصل کرنا چاہیے، اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دینا چاہیے، تمام ممالک کی ترقی کی قوت کو مضبوط بنانا چاہیے، اور ترقیاتی کامیابیوں سے مساوی طور پر تمام ممالک کے لوگوں کو فائدہ پہنچانا چاہیئے۔" 4 نومبر کی شام کو چینی صدر شی جن پھنگ نے شنگھائی میں 5ویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ چین تمام ممالک اور فریقین کو چین کے ترقیاتی مواقع شیئر کرنے دے گا۔ اکثر نمائش کنندگان کے نزدیک صدر شی جن پھنگ کا خطاب متاثر کن تھا اور انہوں نے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو بڑھانے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے چین کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے۔
پانچ سال قبل صدر شی جن پھنگ نے چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے انعقاد کا اعلان کیا تھا کہ تاکہ کھلے پن کو وسعت دی جا سکے اور چین کی بڑی منڈی کو دنیا کے لیے ایک بہترین موقع بنایا جا سکے۔ اس وقت دنیا ایک صدی میں نظر نہ آنے والی گہری تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔مہنگائی، وبائی صورتحال اور جغرافیائی سیاسی تنازعات جیسے عوامل سے متاثرہ عالمی معیشت کی بحالی کمزور ہے۔ اس تناظر میں،  مذکورہ ایکسپو  شیڈول کے مطابق منعقد ہوئی ہے ،جس سے دنیا کو ایک نئی مضبوط تحریک ملی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20ویں قومی کانگریس کے بعد چین میں منعقد ہونے والی یہ پہلی بڑی بین الاقوامی ایکسپو ہے۔جس میں مجموعی طور پر 145 ممالک، خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں نے شرکت کی ہے اور 284 فارچون 500 کمپنیوں اور صنعت کاروں نے تجارتی نمائش میں شرکت کی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایکسپو مزید بہتری کی جانب گامزن ہے۔ یہ چین میں مواقع کے لیے عالمی کمپنیوں کی توقعات کی عکاسی کرتی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20ویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ چین کھلے پن کی بنیادی ریاستی پالیسی پر عمل پیرا ہے، باہمی مفادات اور جیت جیت  کے نتائج پر مبنی بنیادی حکمت عملی پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے اور چین کی نئی ترقی کے ذریعے دنیا کو نئے مواقع فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ یہ نئے مواقع کہاں ہیں؟ صدر شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں نشاندہی کی کہ چین تمام ممالک اور  تمام فریقوں کی حوصلہ افزائی کرے گا کہ وہ چین کی بڑی منڈی،  کھلے پن اور بین الاقوامی تعاون کو گہرا کرنے کے مواقع کا اشتراک کریں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ "تین مواقع" جدوجہد کرنے والی عالمی معیشت کو مزید مضبوط مثبت توانائی فراہم کر سکیں گے۔