چین امریکہ موسمیاتی تبدیلی کے مذاکرات میں تعطل کا ذمہ دار امریکہ ہے۔شرم الشیخ میں چینی وفد کی پہلی پریس کانفرنس

2022/11/10 16:33:50
شیئر:

اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی کے فریقین کی کانفرنس کا ستائیسواں اجلاس مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں منعقد ہو رہا ہے۔  نو تاریخ کو  کانفرنس میں شرکت کرنے والے چینی وفد نے اپنی پہلی پریس کانفرنس کی، جس میں صدر شی جن پھنگ کے خصوصی نمائندے اور موسمیاتی تبدیلی کے امور کے لیے چین کے خصوصی ایلچی شے  چن  ہوا نے چین اور امریکہ کے درمیان موسمیاتی تعاون، چین کی قابل تجدید توانائی کی ترقی اور ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے ترقی پذیر ممالک کو فراہم کی جانے والی مالی اعانت کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔

ایک برطانوی صحافی کے اس سوال کے جواب میں کہ "امریکہ نے کہا ہے کہ اس نے موسمیاتی مذاکرات کے دروازے کھول دیے ہیں ، لیکن چین اس میں حصہ لینے کے لئے تیار نہیں ہے"، شے چن ہوا نے زور دے کر کہا کہ یہ امریکہ ہی تھا جس نے یہ دروازے بند کیے تھے۔ چین اور امریکہ کے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے تعاون کی ایک اچھی اور طویل مدتی تاریخ ہے ، اور یہاں تک کہ چین اور امریکہ کے  پیچیدہ تعلقات میں بھی متعلقہ مواصلات اور رابطوں میں کبھی خلل نہیں آیا۔  انہوں نے کہا جب  یہ تعاون خوش اسلوبی سے  چل رہا تھا تو امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے تائیوان کا دورہ کرکے چین کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کی اور چینی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ۔نینسی پلوسی نے چین اور امریکہ کے تین مشترکہ اعلامیوں کی روح کو مجروح کیا اسی لیے ہم نے موسمیاتی تبدیلی کے مذاکرات کو معطل کرنے کا اعلان کیا، لیکن معطلی کی  ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے.