اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی (سی او پی 27) کے
فریقوں کی 27 ویں کانفرنس مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہوئی۔کانفرنس میں پاکستانی
حکام نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ کلائمیٹ فنانس کے وعدوں پر جلد از
جلد عمل درآمد کریں اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں ترقی پذیر ممالک کی مدد
کریں۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن اور قومی اسمبلی سیکریٹریٹ برائے امور
موسمیاتی تبدیلی کی سیکریٹری ناز بلوچ نے کانفرنس کے دوران چینی میڈیا کو انٹرویو
دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں ہونے والے کاربن اخراج میں پاکستان کا حصہ صرف ایک
فیصد ہےلیکن اسے موسمیاتی تبدیلی کےشدید منفی اثرات کا سامنا ہے، یہ بالکل "غیر
منصفانہ" ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے کلائمیٹ فنانس کی مد
میں سالانہ 100 بلین ڈالر کی مالی اعانت کا وعدہ ابھی تک پورا نہیں کیا گیاہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ترقی یافتہ ممالک اپنے وعدوں کو پورا کریں گے اور
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں ترقی پذیر ممالک کی مدد کریں گے۔ ناز بلوچ کا کہنا
تھا کہ پاکستان آفت سے متاثرہ علاوں کی تعمیر نو کے لیے بھر پور کوشش کر رہا ہے
تاہم اسے عالمی برادری کی جانب سے مدد کی ضرورت ہے ۔