25 نومبر کو ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری، صدر مملکت شی جن پھنگ نے بیجنگ میں کیوبا کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اول سکریٹری اور کیوبا کے صدر ڈیاز کینیل سے ملاقات کی ۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لئے سیاسی رہنمائی کو مضبوط اور نئے دور میں چین اور کیوبا کے مابین خصوصی دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔
چین-کیوبا ہم نصیب معاشرہ ، چین اور لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک کے درمیان پہلا مشترکہ ہم نصیب معاشرہ ہے،جس سے نئے دور میں دو طرفہ تعلقات کی ترقی کے لئے سمت کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اگرچہ چین اور کیوبا کے درمیان زمینی فاصلہ زیادہ ہے لیکن دونوں ممالک کے تعلقات بہت مضبوط ہیں. کیوبا مغربی نصف کرہ ارض کا پہلا ملک تھا جس نے عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے۔دونوں ممالک سوشلزم کے راستے پر بھی ایک ساتھ ہیں۔ ڈیاز کینیل سی پی سی کی 20 ویں قومی کانگریس کے بعد چین کا دورہ کرنے والے پہلے لاطینی امریکی اور کیریبین سربراہ مملکت ہیں ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اور کیوبا کے تعلقات سوشلسٹ ممالک کے مابین یکجہتی و تعاون اور ترقی پذیر ممالک کے مابین پر خلوص باہمی تعاون کا ایک نمونہ بن چکے ہیں۔
اس وقت، چین سامان کی تجارت میں کیوبا کا سب سے بڑا اور کیوبا کیریبین میں چین کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے. یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2018 میں چین اور کیوبا نے مشترکہ طور پر "بیلٹ اینڈ روڈ" کی تعمیر کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے تھے۔ سنہ 2021 میں دونوں فریقین نے "بیلٹ اینڈ روڈ "انیشی ایٹو کے لیے تعاون کے منصوبے پر دستخط کیے تھے۔ ڈیاز کینیل کے دورہ چین کے دوران دونوں فریقین نے "بیلٹ اینڈ روڈ" سے متعلق دوطرفہ تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کیے، جس سے عملی تعاون کو مزید گہرا کرنے میں نئی تحریک ملے گی ۔
مستقبل میں چین اور کیوبا سوشلزم کے اچھے ساتھی، مشترکہ ترقی کے لئے اچھے شراکت دار، اور اسٹریٹجک تعاون کے لئے اچھے کامریڈ رہیں گے, نئے دور میں ترقی حاصل کرنے کے لئے دو طرفی تعلقات کی قیادت کریں گے، تاکہ مشترکہ طور پر چین اور کیوبا کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر ہو اور دونوں ممالک کے عوام کو مزید فائدہ پہنچے۔