29 نومبر 2012کو چین کے صدر شی جن پھنگ نے “نشاۃِ ثانیہ کا راستہ “کےعنوان سے ایک نمائش دیکھنے کے موقع پر پہلی مرتبہ "چینی خواب" کا تصور پیش کیا۔ "ہر کسی کا ایک خواب ہوتا ہے، اس وقت ہم سب ایک چینی خواب کی بات کررہے ہیں۔ میرے خیال میں جدید دور کے آغاز سے چینی قوم کی نشاۃِ ثانیہ کا حصول چینی عوام کا عظیم ترین خواب رہا۔"رواں سال اس تقریب کے بعد دسواں سال ہے۔گزشتہ دس برسوں میں تمام قومیتی گروہوں سے تعلق رکھنے والے چینی عوام نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں غربت سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کی اور آخر کار یہ ہدف کامیابی سے پورا کیا، جو کہ چینی خواب کی تعبیر ہے۔
58 سالہ لو ڈے جون چین کے صوبہ یون نان کی فو گونگ کاؤنٹی کا رہائشی ہے۔ ماضی میں اس کا گھر گاؤ لی گونگ پہاڑ پر تھا۔ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے وہاں نقل و حمل کی سہولت کم میسر تھی۔ گھر سے باہر جانے اور پھر واپس آنے میں ہی سارا دن لگ جاتا تھا۔ ان پہاڑوں سے باہر نکل کر غربت سے نجات حاصل کرنا نسل در نسل ان کا خواب رہا۔ چار سال پہلے مقامی حکومت نے غربت کے خاتمے کے لئے منتقلی کے سلسلے کا آغاز کیا۔ لو ڈے جون سمیت 7 اہلِ خانہ اس جھونپڑی کو چھوڑ کر فو گونگ کاؤنٹی کی 15 میں سے ایک خصوصی آبادی میں منتقل ہوئے جن کی تعمیر لو ڈے جون جیسے باشندوں ہی کے لئے کی گئی تھی۔ آبادی میں نوتعمیر بستی، فٹ بال کورٹ اور کنڈرگارٹن شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تعمیر کردہ ٹیلی مواصلاتی بیس اسٹیشن اور پل کی بدولت بھی کاؤنٹی کے رہنے والوں کو مواصلات اور نقل و حمل کی زیادہ سہولیات میسر آئی ہیں۔ کاشتکاری سے فارغ ہوکر لو ڈے جون کاؤنٹی میں کورئیر سروس کا کام کرتا ہے، جو نہ صرف اس کی آمدنی میں اضافے بلکہ لوگوں کے لئے بھی سہولت کا ذریعہ ہے۔
گزشتہ دس سالوں میں چین میں تقریباً 35 ہزار ایسی آبادیوں کی تعمیر کی گئی ہے جبکہ لوڈے جون جیسے 96 لاکھ سے زائد لوگوں کو منتقلی کے ذریعے غربت سے نجات دی گئی ہے ، جو ایک درمیانے ملک جتنی آبادی بنتی ہے۔ ان گنت غریب افراد اور خاندان پسماندہ زندگی سے نجات حاصل کرکے جدید اور خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔ اب لوگوں کو روزگار اورنقل و حمل کی زیادہ سہولیات میسر ہوتی ہیں اور وہ اپنے بچوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم دے سکتے ہیں۔
چینی خواب چینی عوام کا خواب ہے۔ غربت کے خاتمے میں کامیابی بلاشبہ چینی خواب کا سب سے اہم حصہ ہے۔ ہمارے عوام خوشحال زندگی کے خواہاں ہیں۔ وہ بہتر تعلیم، زیادہ مستحکم ملازمت، زیادہ آمدنی، قابلِ اعتماد سوشل سکیورٹی، بہتر طبی سہولیات، بہتر طرزِ رہائش اور ایک خوبصورت ماحول چاہتے ہیں۔ یہ چھوٹے چھوٹے انفرادی خواب مل کر عظیم چینی خواب کو تشکیل دیتے ہیں جبکہ چینی خواب انفرادی خوابوں کے حصول کے لئے زیادہ مواقع بھی فراہم کررہا ہے۔ ان گزشتہ دس سالوں میں چینی حکومت اچھی زندگی کی عوامی خواہش کو اپنا نصب العین بناتے ہوئے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہر دم کوشاں رہی ہے، اور آخر کار اس میں کامیاب ہو چکی ہے۔