29 نومبر 2012 کو ، چینی صدر شی جن پھنگ نے نمائش "نشاۃ ثانیہ کے راستے" کا دورہ کرتے ہوئے پہلی بار "چینی خواب" کی اصطلاع استعمال کی ، اور اس کے بعد سے انہوں نے کئی مرتبہ وضاحت کی ہے کہ چینی خواب ملک کی خوشحالی اور طاقت ، قوم کی نشاۃ ثانیہ اور لوگوں کی خوشحالی کی تکمیل ہے اور یہ امن ، ترقی ، تعاون اور مشترکہ مفادات کا حامل خواب ہے۔ چینی خواب ملک، قوم، انسانیت اور عوام کے مفادات کو قریب سے جوڑتا ہے، اور یہ نہ صرف ایک خوشحال زندگی کے لئے چینیوں کی مسلسل تلاش کا اظہار کرتا ہے، بلکہ خوشحال زندگی کے لئے انسانیت کے مشترکہ آرزو کا بھی عکاس ہے.
چینی خواب بنیادی طور پر عوام کی ایک خوشحال زندگی کا خواب ہے، اور "ایک خوبصورت زندگی کے لئے لوگوں کی خواہش" کو پورا کرنا چینی خواب کا سب سے بنیادی تعاقب ہے. گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین نے معاشی اور سماجی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کی بہتری میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ غربت کے خاتمے کی جنگ نے ایک جامع فتح حاصل کی ہے، دیہی احیاء کی حکمت عملی کے نفاذ سے بہت سے پسماندہ علاقوں میں کسانوں کو زیادہ آمدنی مل رہی ہے، اعلی اور نئی ٹیکنالوجیز کی ترقی کی بدولت لوگوں کی زندگیوں کے لئے زیادہ سہولت میسر ہے، اور ماحولیاتی تحفظ سے لوگ دوبارہ سبز پانی اور نیلے آسمان سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
چینی قوم کی ہزاروں سال کی شاندار تاریخ ہے اور اس قوم نے ماضی میں گہرے مصائب کا تجربہ بھی کیا تھا۔ چینی عوام جانتے ہیں کہ ایک پرامن اور مستحکم ماحول خوشگوار زندگی کے لئے ضروری ہے. یہی وجہ ہے کہ چین نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ چینی خواب امن، ترقی، تعاون اور مشترکہ مفادات کا خواب بھی ہے۔ ایک تتلی اپنے پروں کو پھڑپھڑاتی ہے اور ہزاروں میل دور طوفان کا سبب بن سکتی ہے۔ انسان جو ایک ہی سیارے پر رہتے ہیں، وہ ایک دوسرے کے طرز عمل سے قریبی تعلق رکھتے ہیں۔ چین کی پائیدار اور تیز رفتار ترقی عالمی خوشحالی اور ترقی سے فائدہ اٹھاتی ہے، اور چین کی ترقی بھی دنیا کے تمام ممالک کے لئے مشترکہ ترقی کے لئے قابل قدر مواقع اور وسیع گنجائش فراہم کرتی ہے. چین کی جانب سے اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو مسلسل فروغ دینے کا مقصد ہی مختلف ممالک کے ساتھ ترقی کے مواقع کا اشتراک کرنا ہے۔ "بیلٹ اینڈ روڈ "انیشیٹو کا مقصد ہی چینی خواب کو اس میں شامل تمام ممالک کے عوام کے خوابوں سے منسلک کرنا ہے۔اسی طرح چین نے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو اور گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو کو بھی آگے بڑھایا ہے تاکہ "امن، ترقی، تعاون اور مشترکہ مفادات کے خواب" کو پورا کیا جاسکے۔
چینی خواب کو عملی جامہ پہنانے کے دوران چین اپنی خصوصیات پر مبنی ترقی کی راہ پر گامزن رہا ہے اور مختلف تہذیبوں اور نظاموں کے حامل ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھا ہوا ہے۔ یہ بعض افراد کی وکالت کی جانے والی "زیرو سم گیم" اور" تہذیبوں کے تصادم" کی سوچ سے کافی مختلف ہوتا ہے۔ چینی خواب کے پیچھے چینی ثقافت کا یہ روایتی تصور کارفرما ہے کہ " ہم آہنگی کی تلاش میں اختلاف رائے کا احترام بھی ضروری ہے" ۔اور یہ تصور آج دنیا کو درپیش مختلف تنازعات کو کم کرنے اور دیرپا امن اور پائیدار ترقی کے حصول کے لئے ایک حل بھی ہے۔