شی جن پھنگ کی منگولیا کے صدر خریلسکھ سے ملاقات

2022/11/28 21:21:22
شیئر:

 

اٹھائیس نومبر کوچینی  صدر شی جن پھنگ نے چین کے دورے پر آنے والے منگولیا کے صدراخناجین خریلسکھ سے بیجنگ میں ملاقات کی۔

شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین اور منگولیا ایک دوسرے کے اہم ہمسائے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی مستحکم ، دوستانہ ہمسائیگی  اور تعاون پر مبنی اچھے تعلقات ہیں جو دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفاد میں ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو گہرا اور مستحکم کیا گیا ہے ، جس نے مختلف ممالک میں تبادلے کی ایک مثال قائم کی ہے۔ غیر مستحکم اور غیر یقینی بین الاقوامی ماحول کے پیش نظر چین منگولیا کے ساتھ مل کر ایک ایسے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کرنا چاہتا ہےجو چین منگولیا جامع سٹریٹیجک شراکت داری کو فروغ دےگا اور دونوں ممالک کے عوام کو بہتر طور پر فائدہ پہنچائےگا۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ چین ،منگولیا کے ساتھ ایک دوسرے کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے، ایک دوسرے کے منتخب کردہ ترقیاتی راستے کا احترام کرنے اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور بڑے خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی حمایت کرنے کا خواہاں ہے۔ دونوں فریقوں کو ہر سطح پر مکالمے اور تعاون کو مضبوط بنانا چاہئے اورملکی حکمرانی میں تبادلے اور باہمی سیکھ کو فروغ دینا چاہئے ، "گراس لینڈ روڈ" اور  "بیلٹ اینڈ روڈ" کومربوط کرنا چاہئے ، اور منگولیا کی "نئی بحالی کی پالیسی" اور " عالمی ترقیاتی اقدامات"  کی ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہئے اور ان  کے ذریعے چین  منگولیا  تعلقات کو نئی بلندی تک پہنچایا جائے ۔۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور منگولیا دونوں ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں ترقی پذیر ممالک ہیں اور بین الاقوامی اور علاقائی معاملات میں وسیع پیمانے پر مشترکہ مفادات رکھتے ہیں۔ چین منگولیا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ حقیقی کثیر الجہتی کو تحفظ کیا جائے، گروہی صف آرائی کو ترک کیا جائے  اور بین الاقوامی برادری کے اتحاد اور تعاون کی حفاظت کی جا سکے۔

خریلسکھ نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا  کی قیادت میں چین نے کامیابی کے ساتھ پہلا صد سالہ ہدف حاصل کر لیا ہے اور منگولیا کو اس بات کی خوشی ہے ۔ منگولیا کو اس بات کا مکمل یقین ہے کہ جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ اورسی پی سی چینی عوام کی رہنمائی کرتے ہوئے  شیڈول کے مطابق ایک جدید اور طاقتور سوشلسٹ ملک کی جامع تعمیر کریں گے۔ منگولیا چین کے ساتھ سیاسی تبادلوں کو بڑھانے ، ایک دوسرے کی حمایت میں ثابت قدم رہنے ، ایک دوسرے کے منتخب کردہ ترقیاتی راستے کا احترام کرنے اور منگولیا اور چین کے درمیان فولادی دوستی کو گہرا کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ منگولیا ایک چین کی پالیسی پر سختی سے کاربند ہے، جو کسی بھی صورت تبدیل نہیں ہوگی۔ چین کے تجویزکردہ عالمی ترقیاتی انیشئیٹواور گلوبل سکیورٹی انیشئیٹو کا تعلق بنی نوع انسان کے امن اور ترقی سے ہے اور منگولیا ان کی مکمل حمایت کرتا ہےاور چین کے ساتھ اسٹریٹجک ڈاکنگ کو مضبوط بنانے، "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر، اقتصادیات تجارت اور  سرمایہ کاری سمیت دیگر شعبوں  میں تعاون کو بڑھانے نیز چین-منگولیا-روس اقتصادی راہداری کی تعمیر کو فروغ دینے کا خواہاں ہے.

دونوں فریقین نے نئے دور میں جامع سٹریٹیجک شراکت داری کو فروغ دینے کے لئے عوامی جمہوریہ چین اور منگولیا کا مشترکہ بیان جاری کیا اور جدیدیت کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنے اور پرامن بقائے باہمی ، باہمی امداد اور جیت  جیت کے تعاون کی بنیاد پر دونوں ممالک کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے جدوجہد کرنے پر اتفاق کیا۔

بات چیت کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے معیشت اور تجارت، سرمایہ کاری، کسٹمز، ریگستانوں پر قابو پانے اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔

مذاکرات سے قبل شی جن پھنگ نے صدرخریلسکھ کے لیے ایک استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا۔

مذاکرات کے بعد شی جن پھنگ اور ان کی اہلیہ پھنگ لی یوان نے صدر خریلیسکھ اور ان کی اہلیہ کے لیے ضیافت کا اہتمام کیا۔