چین امریکہ تعلقات پر چینی وزارت خارجہ کا بیان

2022/12/01 19:39:34
شیئر:

یکم دسمبر کو چینی وزارت خارجہ کی پریس کانفرنس میں ایک نامہ نگار نے سوال کیا کہ  امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے حال ہی میں اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ چینی اور امریکی صدور کے درمیان بالی میں ہونے والی ملاقات نتیجہ خیز رہی اور ان کا  متوقع دورہ چین دونوں ممالک کے درمیان تنازعات سے بچنے کے لیے کھلے مواصلاتی ذرائع کی دستیابی نیز چین، امریکا اور دنیا کو متاثر کرنے والے مسائل پر تعاون برقرار رکھنے کو یقینی بنانے کے لیے اس قسم کے رابطے جاری رکھے گا ، وزارت خارجہ کا اس بارے میں کیا تبصرہ ہے اور بلنکن کے متوقع دورہ چین کے حوالے سے چین کی کیا توقعات ہیں؟

ترجمان چاو لی جیان نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ اور صدر بائیڈن نے انڈونیشیا کے شہر بالی میں ملاقات کی اور چین امریکہ تعلقات اور عالمی امن و ترقی سے متعلق اہم امور پر تفصیل کے ساتھ تعمیری اورسٹریٹیجک تبادلہِ خیال کیا ۔ دونوں سربراہان مملکت نے روابط اور تبادلوں کو مضبوط بنانے اور عملی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کی  ٹیمز کو چاہئے کہ وہ سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے پر عمل درآمد کریں، مکالمے اور روابط  کو برقرار رکھیں، تضادات اور اختلافات کومناسب طریقے سے حل کریں  نیز باہمی تبادلوں و تعاون کو فروغ دیں، تاکہ ایک ہنگامہ خیز اور بدلتی ہوئی دنیا میں استحکام اور یقین پیدا کیا جاسکے۔ وزیر خارجہ بلنکن کو امید ہے کہ وہ اس ملاقات کے نتائج کے حصول کے لیے چین کا دورہ کریں گے اور چین اس کا خیرمقدم کرتا ہے۔

چاؤ لی جیان نے کہا کہ چین نے ہمیشہ چین اور امریکہ کے تعلقات کو باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ باہمی تعاون کے تین اصولوں کی روشنی میں دیکھا ہے اور ترقی دی ہے۔ امید ہے کہ امریکہ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرے گا، مشترکہ طور پر چین امریکہ تعلقات کے لیے سٹریٹیجک فریم ورک تشکیل دینے کی  جستجو  کرے گا، دونوں بڑے ممالک کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر آگے بڑھنے کا درست راستہ تلاش کرے گا اور مثبت اور مستحکم ترقی کی راہ پر واپس آنے کے لیے چین - امریکہ تعلقات کو فروغ دے گا، تاکہ دونوں ممالک اور دنیا کو فائدہ پہنچے۔