دنیا جتنی زیادہ ہنگامہ خیز ہوگی، چین اور یورپی یونین کا تعاون اتنا ہی اہم ہوگا، سی ایم جی کا تبصرہ

2022/12/02 10:28:05
شیئر:

"بین الاقوامی صورتحال جتنی زیادہ ہنگامہ خیز ہوگی اور عالمی چیلنجز جتنے نمایاں ہوں گے، چین اور یورپی یونین کے تعلقات کی عالمی اہمیت اتنی ہی زیادہ نمایاں ہوگی۔" یکم دسمبر کو چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل کے ساتھ بات چیت کی۔ صدر شی نے چین-یورپی یونین تعلقات کی ترقی کے بارے میں چار خیالات پیش کیے اور توقع ظاہر کی کہ یورپی یونین چین کے لیے چینی طرز کی جدیدیت کی راہ پر گامزن ہونے کے لیے ایک اہم شراکت دار بن سکتی ہے۔  چارلس مشیل نے کہا کہ یورپی یونین چین کی قابل اعتماد اور  بھروسہ مند شراکت دار بننے کے لیے تیار ہے۔ ان بیانات سے چین اور یورپی یونین کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے دونوں فریقوں کی مثبت خواہش کا اظہار ہوا۔

چین اور یورپ عالمی امن کو برقرار رکھنے کے لیے دو بڑی قوتیں ہیں، مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لیے دو بڑی منڈیاں اور انسانی ترقی کو فروغ دینے کے لیے دو بڑی تہذیبیں ہیں۔ چین ہمیشہ چین اور یورپی یونین کے تعلقات کو ایک اسٹریٹجک اہمیت اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھتا ہے۔ کچھ عرصے سے، یورپی یونین کے کچھ سیاست دانوں نے یکطرفہ طور پر چین کے ساتھ مبالغہ آرائی سے کام لیتے ہوئے تصادم کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے، چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے، اور یہاں تک کہ چین کے خلاف  دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر "نئی سرد جنگ" شروع کرنے  کی وکالت کی ہے۔ اس سے نہ صرف چین اور یورپی یونین کے تعلقات کو نقصان پہنچا بلکہ  یورپ کے اپنے مفادات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

تاریخ، ثقافت، ترقی کی سطح اور نظریے میں اختلافات کی وجہ سے، چین اور یورپی یونین کے لیے بعض معاملات پر مختلف نظریات رکھنا معمول کی بات ہے، لیکن دونوں فریقوں کے درمیان کوئی بنیادی اسٹرٹیجک اختلافات یا تنازعات موجود نہیں ہیں۔ اختلاف کو کیسے  حل کیا جائے؟ کلید یہ ہے کہ ایک دوسرے کے اہم خدشات اور بنیادی مفادات کا احترام کیا جائے، اور تعمیری رویے کے ساتھ رابطے اور مشاورت کو برقرار رکھا جائے۔

بین الاقوامی صورتحال جتنی زیادہ ہنگامہ خیز ہوتی جائے گی، چین اور یورپی یونین کا تعاون اتنا ہی اہم ہوتا جائے گا۔ امید کی جاتی ہے کہ یورپی یونین اپنی اسٹرٹیجک  خود مختاری پر قائم رہے گی اور چین کے ساتھ کام کرے گی تاکہ چین-یورپی یونین جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دیا جاسکے۔