یورپی یونین کا سمندری راستے سے بھیجے جانے والے روسی تیل کی قیمت کو محدود کرنے پر اتفاق

2022/12/02 15:05:48
شیئر:

رائٹرز کے مطابق یکم دسمبر کو یورپی یونین کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پولینڈ کے علاوہ یورپی یونین کے دیگر ممالک نے سمندری راستے سےبھیجے جانے والے روسی  تیل کی یورپی یونین کے لیے درآمدی قیمت 60 ڈالر فی بیرل تک محدود کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، یورپی یونین ، روسی سمندری تیل کی درآمدی قیمت کی حد60 ڈالر فی بیرل کرنے کے ابتدائی معاہدے تک پہنچ گیا اور جب بین الاقوامی تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل سے کم ہو تو روسی سمندری تیل کی قیمت کی اوپری حد کو مارکیٹ کی قیمت سے 5 فیصد کم رکھنے کے لئے ایک ایڈجسٹمنٹ میکانزم بھی تیار کیا ۔

اطلاعات کے مطابق  امریکہ کی زیرقیادت گروپ آف سیون نے روسی تیل کی قیمتوں کی حد کو محدود کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ جی سیون کی تجویز کے مطابق یورپی یونین کے رکن ممالک روسی تیل کی خریداری جاری رکھ سکتے ہیں لیکن اس کے لیے یہ ضروری قرار دیا گیا کہ روسی خام تیل کی قیمت کی ایک حد مقرر کی جائے ۔ حالیہ دنوں میں، یورپی یونین درآمد شدہ روسی تیل کی قیمت کی حد پر تفصیلی بات چیت میں مصروف ہے. پہلے سے طے شدہ ڈیڈ لائن کے مطابق اگر اس معاملے پر یورپی یونین 5 دسمبر تک کسی معاہدے تک  نہیں پہنچتی تو وہ روس کے خلاف پہلے سے طے شدہ پابندیوں کے اقدامات پر عمل درآمد کرے گی یعنی 5 دسمبر سے روسی خام تیل کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کردی جائے گی اور اگلے سال 5 فروری سے روسی تیل کی مصنوعات کی درآمدات پربھی مکمل پابندی عائد کردی جائے گی۔

یکم دسمبر کو اس حوالے سے بات کرتے ہوئے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس اس بات میں دلچسپی نہیں رکھتا کہ مغرب روسی تیل کی قیمت کی حد مقرر کررہا ہے کیونکہ روس اپنے شراکت داروں کے ساتھ براہ راست تجارت  کرے گا اور ان ممالک کو تیل فراہم نہیں کرے گا جو روسی تیل کی قیمت کی حد کی حمایت کرتے ہیں۔